واشنگٹن: امریکی حکومت نے ملکی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کو فائیو جی ٹیکنالوجی کے حوالے سے چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے کے ساتھ مل کر کام کرنے پر عائد پابندیوں کو ختم کرنے بارے جاری کارروائی کی تصدیق کر دی ہے.
فرانسیسی خبر رساں ادارے نے اس حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی تھی کہ امریکی محکمہ تجارت اور دیگر اداروں نے پابندیوں کے خاتمے بارے مسودے پر دستخط کر دیے ہیں جسے وفاقی رجسٹر میں جلد شائع کردیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر تجارت ولبر راس نے ایک انٹرویو میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ محکمہ تجارت اور دیگر ایجنسیوں نے قواعد کی تبدیلی پر دستخط کردیے جنھیں جلد وفاق کے رجسٹر میں درج کردیا جائے گا، یہ مسودہ جمعے کے روز فیڈرل رجسٹر کو بھیجا گیا تھا جسے آج (منگل کے روز) شائع کیے جانے کا امکان ہے۔
وزیر تجارت کا کہنا تھا کہ امریکا عالمی جدت طرازی میں اپنی قیادت کسی اور کے حوالے نہیں کرے گا، امریکی سلامتی اور ملکی صنعت کو مکمل استعمال میں لاتے ہوئے امریکی ٹیکنالوجیز کو عالمی معیار کے مطابق بنانے میں ملکی مفاد کے تحفظ کے لیے محکمہ تجارت پر عزم ہے، معیار کے تعین میں امریکی شراکت داری 5 جی ، خود کار گاڑیوں، مصنوعی ذہانت اور دیگر جدید ٹکنالوجیز کے مستقبل کو بہتر بنائے گی۔
توقع ہے کہ ٹیلی مواصلات کے شعبے میں فائیو جی یا پانچویں نسل کے وائرلیس نیٹ ورک سے تیز رفتار ویڈیو ٹرانسمیشن سے لے کر خود کار کاروں تک ہر چیز میں بہتری آئے گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ ہواوے بارے پابندیوں میں تبدیلی کو امریکی عزم کی کمزوری کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔