اسلام آباد: نئے مالی سال 2020-21ء کے لیے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن اور پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کی 20 سکمیوں کے لئے23067.437 ملین روپے (23.2 ارب روپے) جبکہ وزارت موسمیاتی تبدیلی میں کلائیمیٹ چینچ رپورٹنگ یونٹ کے قیام کیلئے 200 ملین روپے سے زائد (2 کروڑ 32 لاکھ 40 ہزار روپے) مختص کیے گئے ہیں۔
وفاقی حکومت نے مالی سال 2020-21ء کے لئے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن اور پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کی 20 سکمیوں کے لئے23067.437 ملین مختص کیے ہیں۔
پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی2020-21 ) کے مطابق پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کی جاری سکیم نیشنل ریڈیالوجیکل ایمرجنسی کوآرڈنیشن سینٹر کے قیام کے لئے 199.180 ملین، پی این آر اے کی ری انفورسمنٹ منصوبے کے لئے 150.820ملین مختص کیے گئے ہیں۔
پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی 19جاری سکیموں کے لئے 23047.437 ملین جبکہ ایک نئی سکیم کے لئے 200 ملین مختص کئے گئے ہیں ۔
دوسری جانب سرکاری شعبے کے وفاقی ترقیاتی پروگرام پی ایس ڈی پی برائے مالی سال 2020-21 کے مطابق کلائیمیٹ رپورٹنگ یونٹ کے قیام کی لاگت کا تخمینہ 4 کروڑ 43 لاکھ روپے لگایا گیا ہے جبکہ رواں مالی سال کے دوران 30 جون 2020 تک اس منصوبہ پر اخراجات کا تخمینہ ڈیڑھ کروڑ روپے ہے۔
اسی طرح کلائیمیٹ ریزیلیئنٹ اربن ہیومن سیٹلمنٹ یونٹ کے قیام کیلئے 3 کروڑ 87 لاکھ88 ہزار روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 5 کروڑ 92 لاکھ روپے سے زائد لگایا گیا ہے۔
جیومیٹک سنٹر برائے موسمیاتی تبدیلی کے قیام کیلئے 55 لاکھ 58 ہزار روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 4 کروڑ 88 لاکھ روپے لگایا گیا ہے۔
وزارت موسمیاتی تبدیلی کے ہی منصوبہ پاکستان واش سٹریٹیجک پلاننگ اینڈکوآرڈینیشن سیل کے قیام کیلئے 1کروڑ20 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 4 کروڑ روپے لگایا گیا ہے جبکہ رواں مالی سال کے دوران 30 جون تک اس منصوبہ پر اخراجات کا تخمینہ ایک کروڑ 60 لاکھ روپے ہے۔
واضح رہے کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کے تمام منصوبوں کے لیے فنڈنگ میں غیر ملکی امداد شامل نہیں ہے۔