فرانس، معیشت میں 10 فیصد گراوٹ، بیروزگاری کی شرح 11.5 فیصد سے زیادہ رہے گی

601

پیرس: فرانس کی معشیت میں رواں سال 10 فیصد تک کمی آئی گی جس کی بحالی میں دو سال کا عرصہ لگے گا۔ اس بات کا اظہار بینک آف فرانس نے اپنے پالیسی بیان میں کیا ہے۔

بدھ کو بینک آف فرانس کے مطابق کورونا وائرس وباء سے پیدا ہونے والے بحران نے معشیت کو سکڑنے پر مجبور کر دیا ہے اور 2020 میں فرانس کی معشیت میں 10 فیصد تک کمی آئی گی جبکہ 2022 کے وسط میں جا کر معاشی بحالی یا پہلے کی سطح پر معاشی ترقی کی رفتار بحال ہو سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ معاشی بحالی کا عمل رواں سال کی تیسری سہ  ماہی سے شروع ہو جائے گا جو آہستگی کے ساتھ رفتار پکڑے گا۔ کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے سال کی دوسری سہ ماہی اپریل تا جون کے دوران معشیت میں سکڑائو 15 فیصد رہے گا جو کہ کسی شاک سے کم نہیں ہے۔

بینک آف فرانس نے کہا ہے کہ آئندہ سال فرنچ اکانومی سات فیصد تک وسعت اختیار کرے گی جبکہ 2022 میں اس میں مزید چار فیصد وسعت آئے گی تاہم بیروز گاری کی شرح رواں سال دس فیصد تک اور 2021 کے وسط تک 11.5 فیصد سے زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

فرانسیسی حکومت کے ایک اندازے کے مطابق جی ڈی پی میں 11 فیصد تک کمی آئے گی جو جنگ عظیم دوم کے بعد پہلی مرتبہ بدترین کمی ہے البتہ بینک کے مطابق 2022 میں یہ شرح کم ہو کر 9.7 فیصد پر آ جائے گی۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں فرانسیسی معشیت میں 5.3 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

فرانس کے مرکزی بینک نے کہا ہے کہ ان کے اندازوں کے مطابق ہاؤس ہولڈ سیوینگز کی شرح میں رواں سال 22 فیصد تک اضافہ ہو گا جبکہ معشیت کا مرکزی پہیہ ’ہاؤس ہولڈ سپنڈینگز“میں  9.3 فیصد کمی آئے گی۔

اسی طرح منافعوں کی شرح میں کمی کی وجہ سے کمپنیوں کی کیپیٹل انویسٹمنٹ میں 23 فیصد تک کمی آ سکتی ہے۔ بینک کے مطابق رواں سال توانائی کے نرخ بدستور کم رہیں گے،افراط زر کی شرح ایک فیصد سے بھی کم رہنے اور مجموعی طور مارکیٹس قیمتیں دباؤ کا شکار رہیں گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here