پٹرول، ڈیزل کی قلت نہیں، منافع خور کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کریں گے: عمر ایوب

ذخیرہ اندوزی، قیمتوں میں ہیرا پھیری برداشت نہیں کی جائے گا، پٹرولیم مصنوعات کا وافر ذخیرہ موجود، مزید ترسیل آ رہی ہے، صورتحال جلد بہتر ہو جائے گی: اوگرا

588

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے پٹرولیم عمر ایوب نے کہا ہے کہ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی کوئی کمی نہیں، عوام عجلت میں خریداری نہ کریں۔

اپنے ایک ٹویٹ میں وزیر پٹرولیم نے کہا کہ کچھ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں و ڈیلرز کی ناجائز منافع خوری کے لئے پٹرول و ڈیزل کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کے خلاف اوگرا، ایس ای سی پی اور صوبائی حکومتوں نے مل کر سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، ان کی فہرستیں بنا کر عوام کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا، لائسنس بھی منسوخ ہوں گے۔

ادھر  آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی مصنوعی قلت پیدا کرنے میں ملوث تمام افراد کے خلاف کارروائی کرنے کے پختہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔

اوگرا کے ترجمان عمران غزنوی نے کہا  ہے کہ ذخیرہ اندوزی، قیمتوں میں ہیرا پھیری کو کسی صورت  برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایسے عناصر سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اوگرا اور پیٹرولیم ڈویژن کی مشترکہ کوششوں کے ذریعہ تیل کی مصنوعی قلت کی صورتحال جلد ہی معمول پر آ جائے گی۔

ترجمان کا کہنا تھا ملک میں ایچ ایس ڈی (ہائی سپیڈ ڈیزل) اور پیٹرول کا کافی ذخیرہ دستیاب ہے اور مزید ترسیل آ رہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کو صوبائی چیف سیکرٹریز کے ذریعے مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں  مناسب اسٹاک کی دستیابی کو چیک کریں۔

اس سے قبل جمعہ کو مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

مسابقی کمیشن آف پاکستان ملک میں تیل کی قلت کی وجوہات سمیت اس بات کا بھی پتہ لگائے گا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود لبریکنٹس اور دیگر مصنوعات جیسا کہ ہائی آکٹین کی قیمتیں کیوں کم نہیں ہوئیں۔

واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے تیل کی قیمتیں کم کرنے کے بعد ملک میں اس کی مشکوک قلت ہوگئی ہے جو اس بات کے شکوک و شہبات پیدا کر رہی ہے کہ یہ قلت آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے سپلائی کم کرنے یا پھر ڈسٹری بیوشن کی سطح پر ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے ہوئی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here