اسلام آباد: پٹرولیم ڈویژن نے آئندہ ماہ جولائی میں ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔
پٹرولیم ڈویژن نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو قوانین کے مطابق 20 دن کا سٹاک یقینی بنانے کا حکم دے۔
پٹرولیم ڈویژن نے پٹرول اور ڈیزل کی ذخیرہ اندوزی روکنے کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے نگران ٹیمیں تعینات کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
دوسری جانب آل پاکستان پٹرولیم ریٹیلرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ پٹرولیم پراڈکٹس کی بروقت امپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے ملک بھر میں پٹرول، ڈیزل اور دیگر پٹرولیم مصنوعات کی قلت پیدا ہو گئی ہے جس کا نوٹس لیا جائے۔
پی ایس او کے علاوہ تمام کمپنیوں نے ملکی ضروریات کے مطابق عالمی منڈی سے تیل کی خریداری میں غیر ضروری تاخیر کی جبکہ پٹرول اور ڈیزل کا سٹاک رکھنے کے قوانین کو بھی نظر انداز کر دیا جس سے ملک میں تیل کی قلت پیدا ہو گئی ہے جس کی تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔
ویڈیو لنک پر منعقدہ اجلاس میں ملک بھر سے آل پاکستان پٹرولیم ریٹیلرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے شرکت کی جن سے خطاب کرتے ہوئے غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں تاخیر سے حکومت کو بھی ریونیو کی مد میں اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے جبکہ عوام بھی پٹرول کی نایابی کی وجہ سے قیمتوں میں کمی کے فائدے سے محروم رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے پٹرول پمپوں کی سپلائی بند کی ہوئی ہے، اگر کسی کو پٹرول یا ڈیزل مل بھی رہا ہے تو ضروریات سے بہت کم ہے جس سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں جبکہ صارفین پریشان ہیں۔ اس صورتحال میں ملک بھر میں ٹرانسپورٹ سیکٹر بری طرح متاثر ہو سکتا ہے جبکہ کرائے بھی بڑھ سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پٹرولیم ڈیلرز کا کاروبار جو پہلے ہی لاک ڈاؤن سے متاثر ہوا تھا اس مارکیٹنگ کمپنیوں کے غلط فیصلوں سے مزید متاثر ہو رہا ہے۔ پٹرول پمپ مالکان کے مسائل پر توجہ دی جائے جبکہ نئے حالات کے مطابق آئل ریفائنریوں، مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کے لئے پرائسنگ فارمولے کو تبدیل کیا جائے اور ملکی ضروریات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات جلد از جلد درآمد کی جائیں جبکہ پٹرولیم مصنوعات کا سٹاک رکھنے کے قوانین پر عملدرآمد کروایا جائے۔