اسلام آباد: اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) نے کہا ہے کہ ملک میں کاروباری آسانیوں میں اضافہ، سرمایہ کاری کے فروغ اور ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھانے کیلئے ٹیکس وصولیوں میں سہولت اور ڈاکومینٹیشن کو آسان اور بہتر بنایا جائے۔
او آئی سی سی آئی نے آئندہ مالی سال 2020-21ء کے حوالے سے 68 صفحات پر مبنی ٹیکس تجاویز وفاقی حکومت کوبھیجی ہیں۔
چیمبر نے کہا ہے کہ مجموعی قومی پیداوار(جی ڈی پی) کے مقابلہ میں ٹیکس وصولی کی شرح میں اضافہ کیلئے ٹیکس دہندگان کو سہولت اور ڈاکومینٹیشن کے عمل کو آسان بنایا جائے۔ پاکستان میں کاروبار کی آسانی کیلئے انکم ٹیکس، ورکرز ویلفیئر فنڈ اور ورکرز پرافٹ پارٹی سیپشن فنڈ سمیت دیگر وفاقی ٹیکسز کو یکجا کیا جائے جس سے ٹیکس کے نظام کو مزید باسہولت بنانے میں مدد ملے گی۔
اس طرح ود ہولڈنگ ٹیکس میں بھی سہولت دی جائے اور وفاقی و صوبائی ٹیکسز کی پورے ملک میں یکساں شرح مقرر کی جائے۔
او آئی سی سی آئی نے کہا ہے کہ ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے حکومت طویل المدت کے سرمایہ کاری منصوبوں کیلئے ٹیکس کریڈٹ میں اضافہ کے ساتھ ساتھ درآمدات پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کی موجودہ 5.05 فیصد کی شرح کو دو فیصد تک کم کرے۔ اس طرح ٹیکس کے دائرہ کار میں اضافہ کیلئے مختلف ذرائع سے پیشہ کمانے والوں کو رجسٹرڈ کرے۔
او آئی سی سی آئی نے کہا ہے کہ ٹیکس اصلاحات کمیشن کی تجاویز پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے جس سے ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کے علاوہ سرمایہ کاری کے فروغ میں مدد ملے گی۔