کورونا، ٹوٹل کو خسارے سے بچنے کے لیے 12 ارب ڈالر درکار

کمپنی کا خیال تھا کہ تیل کی قیمت رواں برس 60 ڈالر فی بیرل کی سطح تک جائے گی تاہم کورونا وبا کے باعث یہ 30 ڈالر کی سطح تک بمشکل کھڑی ہے، خسارے سے بچنے کے لیے سرمایہ کاری میں کمی کے علاوہ شئیرز کی دوبارہ خریداری کا پروگرام بھی معطل کردیا گیا

572

پیرس : فرانسیسی آئل مارکیٹنگ کمپنی ٹوٹل کورونا کی وجہ سے مانگ میں کمی کے باعث مالی پریشانی کا شکار ہوگئی۔

کمپنی  کے سی ای او Patrick Pouyanne کا کہنا ہے کہ مالی خسارہ پورا کرنے کے لیے انہیں 12 ارب ڈالر درکار ہیں۔

یہ خسارہ کمپنی کی جانب سے دو ماہ پہلے جاری کیے گئے بیان سے ایک تہائی فیصد زیادہ ہے۔

کورونا کے باعث مارچ میں کمپنی نے ریونیو میں 9 ارب ڈالر کی کمی کے خدشے کی وجہ سے لاگت میں کمی کے اقدامات اُٹھانے کا اعلان کیا تھا مگر اب خسارہ بڑھنے سے اسے پہلے سے زیادہ ’کاسٹ کٹنگ‘ اقدامات کرنا پڑیں گے۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا، برطانیہ کا پاکستان کومزید کئی ملین پاؤنڈ امداد دینے کا اعلان

کیا فیس بک آن لائن کاروبار پر بھی تسلط قائم کرنے جا رہی ہے؟

امریکا میں متعدد مستحکم کاروباری اداروں کا ہزاروں ملازمین کو نکالنے کا اعلان

کپمنی کو اُمید تھی کہ رواں برس تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل کی سطح تک پہنچے گی مگر کورونا وبا کے پھوٹنے کے بعد یہ 30 ڈالر فی بیرل کی سطح پر ٹھرے رہنے کے لیے بھی جدوجہد کررہی ہے۔

صورتحال کے باعث خسارے سے بچنے کے لیے کمپنی کو اب ہر صورت 12 ڈالرکا ریونیو اکٹھا کرنا ہے۔

دوسری گیس اور آئل کمپنیوں کی طرح ٹوٹل نے بھی اپنی سرمایہ کاری میں 20 فیصد کمی کا اعلان کیا ہے اور صورتحال کے پیش نظر اس نے بچت کی غرض سے شئیرز کی دوبارہ خریداری کا منصوبہ بھی معطل کردیا ہے۔

تاہم کمپنی کے سی ای او نے شئیر ہولڈرز کو مطلع کیا ہے کہ کمپنی کی جانب سے لو کاربن انرجی سیکٹر میں کام جاری رکھا جائے گا اوراسے اگلے سال سپین، فرانس اور بیلجیم میں اس شعبے میں 8.5 ملین گاہک ملنے کی امُید ہے۔

انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ ٹوٹل قابل تجدید توانائی کے منصوبے بھی شروع کرنے پر غور کر رہی ہے جن کا اعلان اگلے ہفتے کیا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here