جنوبی پنجاب کے مورونج ڈیم کیلئے مشاورتی خدمات کا کنٹریکٹ 3 کمپنیوں پر مشتمل جوائنٹ وینچر کو مل گیا 

ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 8 لاکھ ایکڑ ٖفٹ ہوگی،  12 میگا واٹ سستی اور ماحول دوست بجلی بھی پیدا ہوگی

544

اسلام آباد: واپڈا نے جنوبی پنجاب  میں پانی کے وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے مورونج ڈیم پراجیکٹ کیلئے مشاورتی خدمات کا کنٹریکٹ تین کمپنیوں پر مشتمل جوائنٹ وینچر کو دے دیا، نیسپاک جوائنٹ وینچر کی مرکزی فرم ہے۔

 کنٹریکٹ کی مالیت 15 کروڑ 62 لاکھ 26 ہزار روپے ہے، کنٹریکٹ میں مورونج ڈیم کی  فزیبلٹی سٹڈی، تفصیلی انجنیئرنگ ڈیزائن،  ٹینڈر دستاویزات  اور پی سی وَن کی تیاری شامل ہے۔

واپڈا ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں واپڈا کے جنرل منیجر (ہائیڈروپلاننگ) محمد امین اور نیسپاک کے جنرل منیجر (واٹر اینڈ ایگریکلچر) جاوید منیر نے معاہدے پر دستخط کیے۔

مورونج ڈیم پراجیکٹ کاہا نالہ پر تعمیر کیا جائے گا۔ ڈیم سائٹ ماڑی گاؤں سے 15 کلومیٹر اور راجن پور سے غربی سمت 116 کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ کاہا نالہ راجن پور کے نواح میں کوہ سلیمان کے پہاڑی نالوں میں سے ایک بڑا نالہ ہے جس میں پانی کا سالانہ اوسط بہاؤ ایک لاکھ 83 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

راجن پوراور اس کے ملحقہ علاقوں میں پانی کے وسائل انتہائی کم ہیں اور وہاں زراعت اور پینے کے صاف پانی کی شدید قلت درپیش رہتی ہے۔ مورونج ڈیم پراجیکٹ کے تین بنیادی مقاصد ہیں جن میں زراعت اور پینے کیلئے پانی کی فراہمی، سیلاب سے بچاؤ اور بجلی کی پیداوار شامل ہیں۔ ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت  8 لاکھ ایکڑ ٖفٹ ہوگی۔

ہر سال مون سون میں بارشوں کی وجہ سے ملحقہ پہاڑی نالوں میں طغیانی آنے سے ہزاروں ایکڑ اراضی  سیلاب سے متاثر ہوتی ہے جس سے زرعی اراضی اور املاک کو نقصان پہنچتا ہے۔

پراجیکٹ سے 12 میگا واٹ سستی اور ماحول دوست بجلی بھی پیدا ہوگی، مورونج ڈیم جنوبی پنجاب کیلئے اپنی نوعیت کا منفرد منصوبہ ہے جس سے ان پسماندہ علاقوں میں غربت کا خاتمہ کرنے میں مدد ملے گی، معاشی استحکام آئے گا اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہوگا۔

پراجیکٹ کی بدولت  ایک لاکھ 20 ہزار ایکڑ بنجر زمین زیرکاشت آئے گی، زیرزمین پانی کی سطح بلند ہوگی اور ماہی گیری کو فروغ ملے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here