کراچی: سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق غیرملکی سرمایہ کاروں نے 21 مئی 2020 کو 16 ملین ڈالر کے ٹریژری بلز (ٹی بلز) فروخت کیے تھے، ٹی بلز کی مد میں غیرملکی سرمایہ کاری میں اب تک 182 ملین ڈالر کا انخلاء ہو گیا ہے۔
سپیشل کنورٹ ایبل روپیہ اکاؤنٹ (ایس سی آر اے) کے مطابق تازہ ترین پیشرفت میں جولائی 2019ء سے 21 مئی 2020ء تک ٹی بلز میں مجموعی سرمایہ کاری کا اشارہ دیا گیا ہے جو نمایاں طور پر ایک ارب ڈالر سے کم ہو کر 581 ملین ڈالر رہ گئی ہے، ایس سی آر اے بیرونِ ممالک سے سرمایہ کاری کی آمد اور انخلاء کو ٹریک کرتا ہے۔
اکتوبر 2019ء میں ٹی بلز میں 441 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی جس کی مجموعی سطح کا موازنہ کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
سٹیٹ بینک کو ٹی بلز نیلامی میں 391.3 ارب روپے موصول
ٹی بلز پرغیر ملکی سرمایہ کاری ایک ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی، سٹیٹ بینک
گزشتہ آٹھ ماہ میں مختلف رقوم کا مثبت لین دین دیکھنے میں آیا جس کی وجہ عام طور پر سٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود کو 13.25 فیصد پر برقرار رکھنا تھی، غیرملکی ان فلوز یا ‘ہاٹ منی’ کو شرح سود میں اضافے کے ساتھ جوڑا جاتا ہے۔
ٹی بلز میں مجموعی سرمایہ کاری جولائی 2019 میں آسانی سے 15 ملین ڈالر سے بڑھ کر فروری 2020 میں 3.099 ارب ڈالر ہو گئی تھی۔
لیکن پھر ایک ماہ کے اندر سٹیٹ بینک نے 17 مارچ سے یکے بعد دیگرے تین بار شرح سود میں 425 بیسز پوائنٹس کمی کر کے 9 فیصد تک کر دی تھی، مرکزی بینک کے اس فیصلے کا مقصد کورونا وائرس وبا سے نمٹنے کے لیے سازگار کاروبای ماحول پیدا کرنا تھا۔
مارچ 2020 میں مجموعی طور پر سرمایہ کاری کا انخلاء 1.735 ارب ڈالر تھا جبکہ اپریل کا مجموعی انخلاء 601 ملین ڈالر رہا۔
مجموعی طور پر اب تک مئی میں یہ انخلاء 182 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے تاہم یہ دیکھنا ابھی باقی ہے کہ مئی کے لیے حتمی انخلاء کتنا ہوگا۔