پیرس: فرانس کی مجموعی قومی پیداوار میں دوسری سہ ماہی کے دوران 20 فیصد تک کمی کا امکان ہے جس کی وجہ کورونا وائرس سے متاثرہ معیشت میں لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے۔
فرانس کے قومی ادارہ برائے شماریات کی رپورٹ کے مطابق معیشت کورونا وائرس سے بری طرح متاثر ہوئی جبکہ لاک ڈاؤن نے اس کو مزید خراب کیا۔
ادارہ برائے شماریات کے مطابق مئی کے آغاز میں لاک ڈاؤن میں نرمی سے ملکی معیشت بہتر سمت جارہی ہے تاہم دوسری سہ ماہی کے دوران اس کی شرح نمو میں 20 فیصد تک کمی آسکتی ہے جس کی وجہ کورونا لاک ڈاؤن کے منفی اثرات ہیں۔
تاہم اس کے اثرات صرف اسی سہ ماہی میں ہی دیکھے جا سکیں گے اور یہ 1948 ء کے بعد ملک میں کساد بازاری کی بدترین صورتحال ہوگی۔ پہلی سہ ماہی کے دوران فرانس کی جی ڈی پی میں 5.8 فیصد کمی واقع ہوئی تھی۔
یاد رہے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث فرانسیسی حکومت نے مارچ کے وسط میں لاک ڈاؤن کا حکم دیا جس سے پیداواری، کاروباری، سفری اور خدمات پر مبنی معاشی سرگرمیاں شدید متاثر ہونے سے ملکی اقتصادی شرح نمو میں کمی آئی۔