سول ایوی ایشن حکام نے بد قسمت پی کے 8303 کی تباہی کی ذمہ داری کپتان پر ڈال دی

لینڈنگ سے قبل کپتان سجاد گل کو بار بار ضروری ہدایت جاری کی گئی جنھیں انھوں نے نظر انداز کردیا، پہلی مرتبہ لینڈنگ کے وقت کپتان نے لینڈنگ گئیر نہیں کھولا، دوبارہ اوپر اُٹھائے جانے سے پہلے جہاز رن وے سے تین مرتبہ ٹکرایا، کپتان ایمرجنسی لینڈنگ کے بجائے نارمل لینڈنگ پر اصرار کرتے رہے: سی اے اے حکام

839

کراچی : پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کی لاہور سے کراچی کے لیے جانے والی بد قسمت فلائٹ کے کریش کی ذمہ داری پرواز کے مرحوم کپتان کے سر ڈالی جانے لگی۔

تفصیلات کے مطابق جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے ائیر ٹریفک کنٹرولر اور اپروچ ٹاور کنٹرولر نے حادثے  کی تحقیقات کرنے والے بورڈ کو بتایا کہ پی کے 8303 کے کپتان نے وارننگز کو بارہا اگنور کیا جو بلآخر طیارے کی تباہی کا باعث بنا جس میں 97 افراد کی جان چلی گئی۔

ائیر انوسٹی گیشن بورڈ کو تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ لاہور سے کراچی آنے والی  فلائٹ پی کے 8303 کو اپروچ ٹاور ہینڈل کر رہا تھا جس کی لینڈنگ کی ذمہ داری اس وقت  ائیر ٹریفک کنٹرولر کو منتقل کردی گئی تھی جب جہاز دس ناٹیکل میل کے فاصلے پر تھا۔

یہ بھی پڑھیے:

طیارہ حادثہ، حکومت کا ورثاء کو 10، 10 لاکھ دینے کا اعلان

ایران: میزائل حادثاتی طور پر اپنے ہی جنگی بحری جہاز کو جا لگا، 19 افراد جاں بحق

کورونا ، پی آئی اے نے اپنے ملازمین کا اسپیشل کوٹہ معطل کردیا

جواب میں مزید بتایا گیا کہ جب جہاز رن وے سے دس ناٹیکل میل کی دوری پر تھا تو اس کے کپتان کو لینڈنگ سے متعلق ہدایت جاری کی گئی جنھیں نظر انداز کردیا گیا۔

اپروچ کنٹرولر کا مزید کہا تھا کہ جس وقت جہاز عام طور پر 1800 فٹ کی بلندی پر پرواز کرتے ہیں فلائٹ پی کے 8303 تین ہزار فٹ کی بلندی پر اُڑ رہی تھی اور بار بار کی ہدایت کے باوجود پرواز کے کپتان سجاد گل کا یہی کہنا تھا کہ وہ لینڈنگ سے پہلے رفتار اور اونچائی کے معاملات کو سنبھال لے گا۔

اے ٹی سی کی جانب سے بتایا گیا کہ جہاز کے کپتان نے پہلی مرتبہ لینڈنگ گئیر کھولے بغیر پرواز کو اُتارا جس پردوبارہ اوپر اُٹھائے جانے سے پہلے جہاز رن وے سے تین مرتبہ ٹکرایا جس سے چنگاریاں پیدا ہوئیں۔

حادثے کی تحقیقات کرنے والے بورڈ کے اس سوال کے جواب میں کہ آیا بدقسمت جہاز کے کپتان نے ایمرجنسی لینڈنگ کی درخواست کی تھی؟ پر ائیر ٹریفک کنٹرولر اور اپروچ ٹاور کنٹرولر کا کہنا تھا کہ کپتان سجاد گل کی جانب سے ایسی کوئی بات نہیں کی گئی تھی بلکہ وہ مسلسل نارمل لینڈنگ پر اصرار کر رہے تھے۔

ادھر پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کے ہوا بازوں کی تنظیم پالپا نے بدقسمت طیارے کی تباہی کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات کے مبینہ طور پر لیک کیے جانے پر شدید احتجاج کیا ہے۔

تنظیم کا کہنا تھا کہ ’’ لگتا ہے کہ ائیر لائن انتظامیہ حادثے کی مکمل تحقیقات کروانے میں دلچسپی نہیں رکھتی جبکہ تحقیقات کی پیش رفت لیک کرنے کا مقصد معاملے سے توجہ ہٹانا اور اصل ذمہ داران کو بچانا ہے‘‘۔

قومی ائیر لائن کے ہوابازوں کی تنظیم کا کہنا تھا کہ ائیر ٹریفک کنٹرول پرواز کی لینڈنگ کی پہلی اور دوسری کوشش کی تفصیلات کو جوڑ کر معاملے کی غلط تصویر پیش کررہا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here