اپریل میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 51 فیصد کم ہو کر 572 ملین ڈالر رہ گیا

پچھلے برس اپریل میں یہ خسارہ 1 ہزار 165 ارب ڈالر تھا، رواں مالی سال کے دس ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3 ہزار 343 ارب ڈالر رہا جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 71 فیصد کم ہے

472

کراچی: پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اپریل کے مہینے میں 50.9 فیصد کمی ہوگئی جس کے بعد کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اپریل میں 572 ملین ڈالر کی سطح پر آگیا جو کہ گزشتہ برس اسی مہینے میں ایک ہزار 165 ارب ڈالر تھا۔

سٹیٹ بنک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق رواں مالی سال کے دس ماہ (جولائی تا اپریل) میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3 ہزار 343 ارب ڈالر رہا جو کہ گزشتہ برس کی نسبت 71 فیصد کم ہے۔

پچھلے مالی سال کے اسی عرصے میں یہ خسارہ 11 ہزار 284 ارب ڈالر تھا۔

یہ بھی پڑھیے:

گردشی قرضوں پر سود کی ادائیگی کیلئے کورونا ریلیف فنڈ سے 10 ارب روپے استعمال کرنے کا فیصلہ

پاکستان کمرشل قرضوں کی ادائیگی کیلئے ریلیف حاصل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا: مشیر خزانہ

پی آئی اے کے ریونیو میں 43 فیصد اضافہ، خسارہ میں 59 فیصد کمی

اپریل کے مہینے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں آنے والی کمی کی بڑی وجہ درآمدات میں 26 فیصد کمی تھی جس کا حجم 3 ہزار 744 ارب ڈالر رہا۔ گزشتہ برس اپریل میں درآمدات کا حجم 5 ہزار 63 ارب ڈالر تھا۔

تاہم اپریل میں برآمدات میں بھی 19 فیصد کمی واقع ہوئی جن کا حجم ایک ہزار 807 ارب ڈالر رہا جبکہ گزشتہ برس اپریل میں برآمدات کا حجم دو ہزار 570 ارب ڈالر تھا۔

اپریل کے مہینے میں ترسیلات زر 1.1 فیصد اضافے سے 1.79 ارب ڈالر رہیں۔ جاری مالی سال کے دس ماہ (جولائی تا اپریل) میں اشیاء اور خدمات میں خسارے کا تناسب 19.1 ارب ڈالر رہا جو کہ گزشتہ برس کے اسی عرصے سے 30 فیصد کم ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here