لندن: امریکا اور چین کے مابین تنائو اور کورونا وائرس کے باعث ایک بار پھر تیل کی قیمت میں پانچ فیصد کم ہو کر 34 ڈالر فی بیرل پر آ گئی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خبردار کرنے سے چین نے ہانگ ہانگ کے معاملے پر نئی قانون سازی کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے بھی دنیا کی دوسری بڑی معیشت کو دھچکا لگا ہے جیسا کے چین رواں سال معاشی ترقی کے اہداف طے کرنے میں ناکام رہا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں برینٹ کروڈ کی قیمت میں 4.8 فیصد کمی آئی ہے جو 1.72 ڈالر کم ہو کر 34.34 ڈالر فی بیرل اور پھر 33.54 ڈالر ہوگئی۔ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ میں 5.7 فیصد یعنی 1.94 ڈالر کمی سے یہ 31.98 ڈالر ہوگیا۔
بروکر پی وی ایم کے سٹیفن برینوک (Stephen Brennock) کے مطابق “سرمایہ کاروں کو ایک بار پھر امریکہ اور چین کے درمیان لفظی جنگ کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے۔”
اپریل میں تیل کی عالمی منڈی میں پہلی بار دیکھنے کو ملا کہ برینٹ کی قیمت 16 ڈالر کی کم ترین سطح پر آ گئی اور امریکی خام تیل کی قیمت منفی ہو گئی۔