کورونا کے علاج کیلئے ویکسین نہیں، تیار کردہ دوا ہی کافی ہو گی، چینی محققین

603

بیجنگ: چین کے سائنسدانوں نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ کورونا وائرس کا علاج ویکسین نہیں بس تیار کردہ دوا سے ہی ممکن ہو گا۔

چینی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک چینی لیبارٹری میں کورونا وائرس کے علاج کے لیے ایک دوا تیار کی جا رہی ہے اور اس کو تیار کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وبا کی صورت میں پھیلے وائرس کو ختم کرنے کے لیے یہ ایک طاقتور دوا ہو گی اور اس کے استعمال سے کورونا وائرس یقینی طور پر ختم ہو جائے گا۔

چین کی پیکنگ یونیورسٹی کے حیاتیات سے متعلق ایک شعبے میں اس دوا کے ابتدائی ٹیسٹ شروع ہو چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس دوا کو تیار کرنے والی محققین کی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ ایک مکمل میڈیسن ہو گی جو کووڈ 19 بیماری کا دورانیہ کم کرنے کے ساتھ ساتھ کم مدت ہی میں کسی مریض کو بیماری سے نجات دے گی اوراس کے علاوہ صحت یاب ہونے والے شخص میں کم مدت کے لیے قوتِ مدافعت بھی پیدا کرے گی۔

یہ دوا پیکنگ یونیورسٹی کے شعبے ایڈوانس انوویشن سینٹر برائے جینومکس میں تیار کی جا رہی ہے اس ادارے کے ڈائریکٹر سنی شی نے دوا کے بارے میں خصوصی معلومات شئیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ فی الحال جانوروں پر اس دوا کی آزمائش کامیاب رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب کووڈ انیس کے وائرس کی لپیٹ میں آئے ہوئے چوہے کو یہ دوا دی گئی تو پانچ روز میں اس میں انتہائی مثبت نتائج سامنے آئے اور اس میں مرض کی شدت واضح طور پر کم ہو گئی، بنیادی طور پر اس دوا کی تیاری میں انسانوں کے امیون سسٹم کا سہارا لیا گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here