وفاقی کابینہ نے ایئرپورٹس کے انتظامات نجی شعبہ کو دینے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی

878

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے بین الاقوامی معیار کی خدمات و سہولیات کی فراہمی کے لئے ایئرپورٹس کے انتظامات نجی شعبہ میں دینے کے حوالے سے وفاقی وزیر ہوا بازی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی ہے۔

منگل کو کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ اجلاس میں ہوائی اڈوں کو آئوٹ سورس کرنے کا معاملہ زیر غور لایا گیا، اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ ایئرپورٹس پر عالمی معیار کی خدمات فراہم کرنے کے لئے بین الاقوامی معیار و تجربہ کی حامل فرمز کی خدمات حاصل کی جائیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایئرپورٹس کے انتظامات نجی شعبہ میں دینے کے حوالے سے 30 جون تک قانونی طریقہ کار وضع کیا جائے گا، اس سلسلے میں وفاقی وزیر غلام سرور خان کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے جو ایئرپورٹس کی آئوٹ سورسنگ کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے کام کرے گی۔

اجلاس میں سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن کے بورڈ کے سربراہ کی تعیناتی کی منظوری دی گئی، ایس مسعود اختر کو بورڈ کا نیا چیئرمین بنایا گیا ہے جبکہ سابق چیئرمین خالد مرزا کو بورڈ کا ممبر بنا دیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ میں صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کا طریقہ کار بھی زیر غور لایا گیا، حکومت پانی کی تقسیم کے نظام میں شفافیت لانا چاہتی ہے لیکن بدقسمتی سے بعض حلقوں کی جانب سے سیاست کی وجہ سے اس پر عمل نہیں ہو سکا ہے، وزیراعظم نے اس سلسلے میں واضح ہدایات جاری کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پانی کی منصفانہ تقسیم کے لئے ٹیلی میٹری سسٹم لانا چاہتی ہے جس سے پانی کی تقسیم کا مسئلہ حل ہو جائے گا اس حوالے سے رکاوٹ کا سبب بننے والے عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

شبلی فراز نے بتایا کہ اجلاس میں 27 مختلف وزارتوں میں غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے تفصیلات فراہم کی گئیں، اجلاس کو بتایا گیا کہ ان وزارتوں میں 638 غیر قانونی بھرتیاں ہوئی ہیں، وزیراعظم نے دیگر وزارتوں کی جانب سے تفصیلات پیش نہ کئے جانے پر برہمی کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ ایک ہفتے کے اندر خلاف ضابطہ کی گئی بھرتیوں کی تفصیلات پیش کی جائیں۔ کابینہ میں اگست 2016ء کے بعد ہونے والی بھرتیوں کی تفصیلات مانگی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے اسلام آباد ہیلتھ کیئر کمیشن کے بورڈ کے ممبران کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں ای سی سی کے 13 مئی کے فیصلوں کی بھی منظوری دی گئی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کابینہ نے لائن آف کنٹرول پر رہنے والے متاثرین کے لئے ریلیف پیکج دیا ہے۔ کابینہ نے زرعی شعبہ کی سبسڈی پیکج کی منظوری دی ہے جس کے تحت آزاد کشمیر کو گندم کی خریداری کے لئے حکومت کی جانب سے معاونت بھی شامل ہے۔

اسی طرح زراعت کے شعبہ ملکی معیشت کے لئے اہمیت کے پیش نظر کھادوں کی مد میں 37 ارب روپے کی سبسڈی، زرعی قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لئے تقریباً 9 ارب روپے، کپاس کے بیج کے لئے 2.30 ارب روپے، کپاس کی فصل پر کیڑے مار سپرے کے لئے 6 ارب روپے اور دیگر زرعی مداخل کے لئے 2.5 ارب روپے کی سبسڈی دی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here