وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں واضح کمی کا امکان

جاری مالی سال کا ترقیاتی بجٹ 701 ارب روپے، آئندہ بجٹ سے 171 ارب روپے کم کرکے 530 ارب روپے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کیلئے مختص کیے جائیں گے: ذرائع 

1034

اسلام آباد: کورونا وائرس کی وجہ سے معیشت زبوں حالی کا شکار ہے اور ایسے میں حکومت کیلئے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کرنا ممکن نہیں، اس لیے وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے پبلک سیکٹر ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کیلئے 530 ارب روپے کا بجٹ مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو جاری مالی سال کے ترقیاتی بجٹ سے 171 ارب روپے کم ہو گا۔

ایک باخبر سرکاری عہدیدار کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے ہفتے کو بجٹ کے حوالے سے ایک جائزہ اجلاس کے دوران کہا کہ آئندہ بجٹ میں تجویز کیے جانے والے ترقیاتی منصوبے وزارت خزانہ کی مقرر کردہ حدود کے مطابق ہوں گے۔

ذزائع کے مطابق خزانہ ڈویژن نے وزارت منصوبہ بندی سے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 530 ارب روپے مختص کیے جائیں۔ تاہم ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزارت خزانہ کے تحت کچھ ترقیاتی منصوبوں کیلئے الگ سے 70 ارب روپے مختص کیے جائیں گے یوں ترقیاتی بجٹ کا مجموعی حجم 600 ارب روپے ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: 

پاکستان کے 1.8 ارب ڈالر کے قرضے ری شیڈول ہوگئے

لاک ڈائون سے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا: وزیر اعظم

کورونا بحران کے عالمی معیشت پر منفی اثرات سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کیا ہے؟

چوں کہ وزارت منصوبہ بندی خزانہ ڈویژن کیلئے تجویز کردہ بجٹ سے 25 ارب روپے زیادہ مختص کرتی ہے اس لیے ترقیاتی بجٹ کا مجموعی حجم 550 ارب روپے تک جا سکتا ہے لیکن وزارت منصوبہ بندی کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ وزارت پی ایس ڈی پی کا بجٹ بڑھانے کیلئے خزانہ ڈویژن کو مجبور نہیں کر رہی۔

جائزہ اجلاس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی ویڈیو لنک پر شریک ہوئے، اجلاس کے دوران وفاقی وزیر اسد عمر نے جاری مالی سال کے دوران سندھ کیلئے زیادہ سے زیادہ فنڈز کے اجراء کی تجویز دی کیونکہ ان کے مطابق آئندہ سال شائد ایسا کرنا ممکن نہ ہو۔

ذرائع کے مطابق چوںکہ کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں معاشی سرگرمیاں جمود کا شکار ہیں اس لیے حکومت کے پاس فنڈز موجود ہیں اور وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ کم از کم کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے مناسب فنڈز جاری کردئیے جائیں۔

8 مئی تک وزارت منصوبہ بندی 541 ارب روپے کے فنڈز جاری کر چکی ہے لیکن کچھ وزارتوں نے اس لیے فنڈز نہیں لیے کیونکہ ترقیاتی منصوبے ٹھپ ہو چکے ہیں۔

خزانہ ڈویژن کی جانب سے ترقیاتی بجٹ کو محدود کیے جانے کی وجہ سے وزارت منصوبہ بندی کیلئے نا صرف کئی جاری ترقیاتی منصوبوں کی مالی ضروریات پورا کرنا مشکل ہو گیا ہے بلکہ کئی ایسے منصوبوں کیلئے فنڈز مختس کرنا بھی ناممکن ہو گیا ہے جو وزراء اور ایم این ایز نے تجویز کیے تھے۔

جاری مالی سال کا ترقیاتی بجٹ 701 ارب روپے ہے جو آئندہ بجٹ میں 171 ارب روپے کم ہو کر 530 ارب روپے رہ جائے گا، تاہم جاری مالی سال کے دوران ابھی تک صرف 525 ارب روپے خرچ کیے جا سکے ہیں کیونکہ گزشتہ دو ماہ سے کورونا اور لاک ڈائون کے باعث ملک میں کاروباری اور ترقیاتی سرگرمیاں بند ہیں اور حکومت کو آمدن میں بھی کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here