بیجنگ : چین نے اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک سے عالمی ادارے کی جانب مالی ذمہ داریاں پوری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ امریکا کو بھی چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ کو 2 ارب ڈالر کی ادائیگی کرے۔
سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے دفتر سے جاری ہونے والی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے چین کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ریگولر بجٹ کے لیے 1.63 ارب جبکہ اس کے امن قائم کرنے والے مشنز کے بجٹ کے لیے 2.14 ارب ڈالرز درکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
کورونا بحران سے عالمی معیشت کو 8.8 کھرب ڈالر نقصان ہو سکتا ہے
پانچ لاکھ قرض داروں کا سٹیٹ بنک کی ری شیڈولنگ سکیم سے استفادہ
عبدالرزاق داؤد کی کاریں بنانے والی کمپنیوں الفطیم اور رینالٹ کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی
اقوام متحدہ کی سب سے زیادہ فنڈنگ امریکا کی جانب سے کی جاتی ہے جس کے تحت ادارے کے ریگولر بجٹ کے لیے 3 ارب ڈالر جبکہ اس کے امن قائم کرنے والے مشنز کے لیے 6 ارب ڈالر فراہم کیے جاتے ہیں جو اس مقصد کے لیے مختص بجٹ کے 25 فیصد کے برابر ہے۔
اس سے پہلے امریکا کی جانب سے امن قائم کرنے والے مشنز کے بجٹ میں 27.89 فیصد حصہ ڈالا جاتا تھا مگر 2017ء میں کانگریس نے اس میں 200 ملین ڈالر کی کمی کرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد یہ شرح 25 فیصد ہوگئی، اس فیصلے کو صدر ٹرمپ نے عملی جامہ پہنایا۔
امریکا میں مالی سال اکتوبر سے اکتوبر تک چلتا ہے اور اس باعث بعض دفعہ اس کے ذمے اقوام متحدہ کو واجب الادا رقم کا حجم بڑھ جاتا ہے تاہم اس کی جانب سے چین کے مطالبے کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
واضح رہے کہ امن قائم کرنے والے مشنز کے بجٹ کا اس معاوضے سے براہ راست تعلق ہے جو اقوام متحدہ ان مشنز کے لیے فوج بھجوانے والے ممالک کو دیتا ہے۔
اس وقت پوری دنیا میں اقوام متحدہ کے امن قائم کرنے والے 15 مشنز چل رہے ہیں۔ اب تک 193 میں سے 50 رکن ممالک نے اقوام متحدہ کے حوالے سے اپنی مالی ذمہ داریاں پوری کردی ہیں ان ممالک میں چین بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ امریکا کے بعد چین کی جانب سے اقوام متحدہ کو سب سے زیادہ فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں اور اس کی جانب سے ادارے کے ریگولر بجٹ میں 12 فیصد جبکہ امن قائم کرنے والے مشنز میں 15 فیصد حصہ ڈالا جاتا ہے۔