”میڈ اِن پاکستان ” پالیسی حکومت کی ترجیح، برآمد کنندگان کو  وبا کے بعد تجارتی مواقع سے فائدہ اٹھانے کی تیاری کرنی چاہیے: رزاق دائود

437

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و ٹیکسٹائل عبد الرزاق داؤد نے کہا ہے  کہ  ”میڈ ان پاکستان ” پالیسی حکومت کی ترجیح ہے۔  کووڈ۔19 کی عالمی وبا کے بعد پیدا ہونے والے معاشی اور  تجارتی مواقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے برآمد کنندگان کو تیاری کرنے ضرورت ہے، کورونا وائرس کی وباء سے پیدا  صورت حال کے بعد سنٹرل یورپی یونین،  چین، ایشیائی ریاستوں اور افریقہ سمیت خطے کے ممالک کے ساتھ  تجارت اور معاشی تعلقات تیزی آنے کی توقع ہے۔

جمعہ کو ایک انٹرویو میں مشیر تجارت نے کہا کہ کووڈ۔19 سے بڑی تبدیلی آئی ہے اور کاروبار کے طریقہ کار تبدیل ہوں گے ہیں۔ ایسے مشکل وقت میں ہمشہ نئے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت برامدات کے فروغ اور درآمدات پر انحصار کو کم کرنے کے لیے ”میڈ ان پاکستان” پالیسی کام کر رہی ہے اور ٹیکسٹائل، زراعت، انجنئرنگ سمت معیشت کے تمام شعبوں پر یکساں توجہ دے رہی ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ خام مال پر ڈیوٹی کم ہو اور ٹیکس ادا نہ کرنے والے کاروبار کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث عالمی معاشی سرگرمیوں متاثر ہوئے سے گزشتہ سال کے مقابلے میں اپریل 2020ء کے دوران برآمدات میں 54 فیصد کمی آئی ہے۔ رواں مالی سال کے 10 ماہ (جولائی تا اپریل 2019-20ء) کے دوران مجموعی برآمدات میں 4 فیصد کمی آئی ہے۔

رزاق دائود نے بتایا کہ فروری 2020ء کے دوران برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم مارچ 2020ء میں 6.5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ میڈ ان پاکستان پالیسی حکومت کی ترجیح ہے تاکہ درآمدات پر انحصار کو کم کیا جائے اور برآمدات کو فروغ دیا جا سکے۔ اس حوالے سے ایجنڈا کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے پاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت  میڈ ان پاکستان پالیسی کو کامیاب بنانے اور مقامی پیداوار میں اضافے مینوفیکچرنگ کے شعبے میں سہولت کے لیے آئندہ مالی سال کے دوران ٹیرف سٹرکچر میں تبدیلی کرنا چاہتی ہے۔ مشرق وسطی کے لئے برآمدات میں 36، افریقہ کے لیے 10 جبکہ ازبکستان کے لیے بھی برآمدت میں نمایاں تیزی آئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صحت اور سیفٹی کی مصنوعات کی عالمی سطح پر مانگ بڑھی ہے۔ خصوصاً کورونا وائرس کے باعث ماسکس، ہیلمٹس، گلوز اور سینیٹائزر کی برآمدات میں اضافے کے وسیع مواقع ہیں۔ وزارت تجارت، تجارت پر مبنی شرح نمو کے لئے کام کر رہی ہے، مستقبل کی حکمت عملی کے لیے ای سی سی کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ برآمدی  ہدف کے حصول کے لیے  مختلف شعبوں کی استعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here