6 سے 8 ہفتوں میں کورونا وائرس سے بچاؤ کی دوا پاکستان میں بننا شروع ہوجائے گی، ڈاکٹر ظفر مرزا

600

اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں 6 سے 8 ہفتوں میں کورونا سے بچاؤ کی دوا بننا شروع ہو جائے گی، اس اقدم سے پاکستان میں کورونا کے مریضوں اور ہیلتھ ورکرز کو کووڈ۔ 19 کی وباء  سے نمٹنے کیلئے جدید بنیادوں پر سہولت میسر ہو جائے گی، امریکن کمپنی نے پاکستانی کمپنی بی ایف بائیو سائنسز کو کورونا وائرس کی دوا بنانے کی اجازت دے دی ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، معاون خصوصی برائے تجارت عبدالرزاق داؤد، فارماسیوٹیکل کمپنی کے سربراہ عثمان خالد، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرمیں میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے۔

معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے بڑی پیش رفت یہ ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کیلئے موثر دوائی دریافت ہوچکی ہے، امریکی کمپنی گلیڈ نے اینٹی وائرل دوائی ریمڈیسیور کی پاکستان کو بنانے کی اجازت دے دی ہے’ پہلے یہ دوائی امریکا میں کمپنی جی ایس آئی تیار کرتی تھی‘ پاکستانی مینوفیکچررز بی ایف باییو سائنسز لمیٹڈ نے GILEAD کے ساتھ معاہدہ کر لیا ہے، یو ایس ایف ڈی اے کی جانب سے تجرباتی بنیاد پر دوائی کے استعمال کی اجازت دی گئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ 8 مئی کو جاپانی حکام نے بھی اس دوائی کی منظوری دی تھی، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی منظوری کے بعد کمپنی دوائی بنانا شروع کرے گا، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ترجیح بنیادوں پر قانونی کارروائی کے بعد کمپنی کو دوا بنانے کی اجازت دے گی۔

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ حکومت GILEAD سائنسز کے لائسنسنگ کے اہم اقدام کی تعریف کرتی ہے، یہ اقدام پاکستان کے شعبہ صحت، معاشی اور سفارتکاری کے میدان میں اہم پیشرفت ہے، اس اقدم سے پاکستان میں کورونا کے مریضوں اور ہیلتھ ورکرز کو وباء سے نمٹنے کیلئے جدید بنیادوں پر سہولت میسر ہو جائے گی، پاکستانی ادارہ معاہدہ کے تحت 127 ممالک کو دوائی  فراہم کرے گا، موجودہ صورتحال میں پاکستان کی فارما انڈسٹری کیلئے برآمدات کے شعبے میں اہم مواقع فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک میں دوائی کی برآمد سے ہیلتھ کے شعبے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی پوزیشن کو بہتر بنانے کا بھی موقع ملے گا۔ پاکستان میں کورونا بچاؤ دوائی تیار کرنے والی فارماسیوٹیکل کمپنی کے سربراہ عثمان خالد نے کہا کہ کوشش ہے دوا کم سے کم قیمت پردستیاب ہو۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here