کراچی : سٹیٹ بنک آف پاکستان (ایس بی پی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود میں ایک بار پھر 100 بیسز پوائنٹس کمی کردی۔
گزشتہ دو ماہ میں مرکزی بنک کی جانب سے شرح سود میں یہ چوتھی کمی ہے جس کے نتیجے میں یہ مزید 100 پوائنٹس کم ہو کر 8 فیصد پر آگئی ہے۔
اس سے پہلے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کی گروتھ میں کمی اور مہنگائی میں اضافے کے اندازے کے پیش نظر سٹیٹ بنک کی جانب سے 16 اپریل کو شرح سود میں 200 پوائنٹس کی کمی کرکے اسے 11 سے 9 فیصد پر لایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے:
آئی ایم ایف نے پاکستان سمیت 76 ممالک کے قرضے ایک سال کیلئے منجمد کردئیے
کورونا کے باعث جی 20 ممالک کی معیشت 4 فیصد سکڑ جائے گی: موڈیز
کورونا کا قہر: دنیا کی دوسری قدیم ترین ائیر لائن کا دیوالیہ نکل گیا
شرح سود میں حالیہ کمی کے حوالے سے مرکزی بنک کا کہنا ہے کہ آسان مانیٹری پالیسی کی وجہ سے لوگوں اور کاروباروں کو مالیاتی اداروں سے سرمائے کے حصول میں آسانی ہوگی جس کی بدولت یہ موجودہ مشکل حالات سے نمٹنے کے قابل ہوسکے گے۔
مزید برآں سٹیٹ بینک کے مطابق اس اقدام سے افراط زر میں بھی کمی آئے گی۔
واضح رہے کہ ملکی حالات کے پیش نظر سٹیٹ بنک شرح سود میں دو ماہ میں 525 پوائنٹس کی کمی کرچکا ہے ۔
شرح سود میں اس کمی کا آغاز 17 مارچ کو 75 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ ہوا جس کے نتیجے میں یہ 13.25 فیصد سے کم ہوکر 12.5 فیصد ہوگئی تھی۔
اس کے ایک ہفتے بعد اسٹیٹ بنک نے اس میں مزید ڈیڑھ فیصد کمی کردی گئی جس سے یہ 9 فیصد پر آگئی تھی۔
اس کے بعد بالترتیب 16 اپریل اور 15 مئی کو دو، دو فیصد کمی کے نتیجے میں اب شرح سود 8 فیصد ہوگئی ہے۔