کورونا کے معاشی قہر نے بڑے بڑے کاروباری اداروں کو ہلا کر رکھ دیا ہے ان میں سے کچھ کو اس قدر شدید دھچکا لگا ہے کہ انھیں ان حالات میں اپنا وجود برقرار رکھنے کے لیے ملازمین کی تعداد میں کمی کرنا پڑگئی ہے۔
اسی قسم کے حالات کا سامنا معروف ٹیکسی سروس اوبر کو بھی ہے جس نے اپنی افرادی قوت میں فوری طور پر 14 فیصد کمی کردی ہے۔
کمپنی کے اس فیصلے کے زیراثر 3700 ملازمین کی نوکریاں ختم ہوگئیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیے :
لاک ڈائون میں گھروں تک محدود پاکستانیوں کیلئے اوبر کی ڈیلیوری سروس شروع
ٹیکسی سروس کریم کا کوررونا وائرس کے باعث ڈرائیورز کو ہیلتھ انشورنس، راشن دینے کا اعلان
آن لائن ٹیکسی سروس ’’اوبر‘‘ نے ’’کریم‘‘ کو خريد ليا
اوبر کی جانب سے نکالے جانے والے ملازمین کو اس فیصلے کی اطلاع ویڈیو کانفرنسنگ سروس ’ زوم ‘ کے ذریعے دی گئی۔
ملازمین کو یہ بری خبر کمپنی کی کسٹمر سروس کی سربراہ Ruffin Chaveleau نے دی جنکا ویڈیو کال میں افسردہ لہجے میں ملازمین کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’’ ہم کسٹمر سپورٹ کی 3500 ملازمتیں ختم کر رہے ہیں جس سے آپ بھی متاثر ہوئے ہیں اور آج آپ کا اوبر کیساتھ کام کرنے کا آخری دن ہے‘‘۔
کمپنی کی جانب سے نکالے جانے والے ملازمین کو اس فیصلے سےآگاہ کرنے کے لیے جو طریقہ اختیار کیا گیا اس پر اسے شدید تنقید کا سامنا ہے جب کہ کچھ ملازمین نے بغیر کسی نوٹس کے برطرف کیے جانے پر احتجاج بھی کیا ہے ۔
اپنے اس فیصلے کی توجیح میں اوبر کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث اسکی رائڈز کی تعداد آدھی رہ جانے کے باعث بہت سے کسمٹر سپورٹ ملازمین کے پاس کام نہ ہونے کے برابر تھا لہذا اسے یہ اقدام اُٹھانا پڑا۔
واضح رہے کہ مہلک کورونا وائرس سے بچاؤ کے پیش نظر لاک ڈاؤن اور سفری پابندیوں کے باعث کمپنی کو سال کی پہلی سہ ماہی میں 2.9 ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔