اسلام آباد: پاکستان مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 7.90 فیصد کے مساوی ترسیلات زر موصول کرنے والا جنوبی ایشیاء کا دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔
ورلڈ بینک (ڈبلیو بی) کے اعداد وشمار کے مطابق جنوبی ایشیائی ممالک میں نیپال ترسیلات زر وصول کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے جو اپنی جی ڈی پی کے 27.30 کے مساوی ترسیلات زر وصول کرتا ہے جبکہ بنگلہ دیش جی ڈی پی کے 5.80 فیصد کے مساوی ترسیلات زر کی وصولی کے ساتھ خطے میں چوتھے نمبر پر ہے۔
رپورٹ کے مطابق جی ڈی پی کے تناسب سے ترسیلات زر کی وصولی کے حوالے سے بھارت سب سے آخر میں آتا ہے کیونکہ بھارت کو جی ڈی پی کے 2.80 فیصدکے مساوی ترسیلات زر وصول ہوتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
رواں سال پاکستان کی ترسیلات زرکا حجم 20 سے لیکر 21 ارب ڈالر تک رہنے کا امکان
عالمی معاشی بحران، جنوبی ایشیا کو ترسیلات زر میں 109 ارب ڈالر خسارے کا امکان
سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں رواں مالی سال کے دوران 5.5 فیصد اضافہ ہوا، سٹیٹ بینک
رپورٹ کے مطابق سال 2019ء کے دوران پاکستان کی ترسیلات زر کی وصولیوں میں بڑھوتری کی شرح 6.20 فیصد رہی ہے جبکہ بنگلہ دیش 17.9 فیصد کے اضافہ سے سب سے پہلے نمبر پر رہا ہے۔
عالمی بینک کے مطابق بھارت کی ترسیلات زر کی وصولیوں میں 5.50 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے تاہم نیپال اور سری لنکا کی وصولیوں میں کمی کا رجحان رہا اور دوران سال سری لنکا کی ترسیلات وصولی میں 4.20 فیصد کمی جبکہ نیپال کی 2 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
عالمی بینک نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وباء کے باعث سال 2020ء کے دوران ترسیلات زر کی وصولیوں میں کمی ہو سکتی ہے، پاکستان اور بھارت کی وصولیاں 23، 23 فیصد جبکہ بنگلہ دیش کی 22 فیصد، سری لنکا کی 19 فیصد اور نیپال کی ترسیلات زر کی وصولیوں میں گزشتہ سال کے مقابلہ میں 14 فیصد تک کمی کا امکان ہے۔