مارچ کے مہینے میں ملک کی بڑی صنعتوں کی پیداوار 23 فیصد سکڑ گئی

دستیاب ڈیٹا کے مطابق مارچ کے مہینے میں فوڈ انڈسٹری کی چند کمپنیوں کی جانب سے معمولی گروتھ ظاہر کرنے کے علاوہ باقی تمام اہم شعبوں جیسا کہ ٹیکسٹائل، الیکٹرانکس وغیرہ کو شدید مندی کا سامنا رہا

572

اسلام آباد: پاکستان ادارہ برائے شماریات (پی بی ایس) کے مطابق کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے کیے جانے والے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک کی بڑے پیمانے کی صنعتوں کی پیداوار گزشتہ سال کے مارچ کی نسبت 22.95 فیصد سکڑ گئی ہے۔

ماہانہ بنیادوں پر لیے جانے والے جائزے کے مطابق فروری کی نسبت مارچ میں یہ صنعتی پیداوار 21.99 فیصد کم ہوئی جبکہ رواں مالی سال کے جولائی تا مارچ تک کے عرصے میں ان صنتعوں کی پیداوار گزشتہ برس کے اسی عرصے کی نسبت 5.40 فیصد کم ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا، لاک ڈائون، معاشی گراوٹ کے باوجود چین کے بڑے بنکوں کی مالی کارکردگی بہتر، منافعے میں اضافہ

کورونا بحران سے 2020 میں پاکستان کی معیشت مشکلات کا شکار رہے گی

اسلام آباد ہائی کورٹ کا ایف بی آر کو سگریٹ ٹریکنگ سسٹم کی نئے سرے سے بولی کا حکم

لاک ڈاؤن میں نرمی کے باعث برآمدات کے لحاظ سے اہم اور ملکی ضروریات پوری کرنے والی صنعتوں نے دوبارہ کام کا آغاز کردیا ہے جس کے باعث پیداوار میں بہتری کا امکان ہے۔

دستیاب اعدادوشمار کے مطابق مارچ کے مہینے میں فوڈ انڈسٹری کی چند کمپنیوں کی جانب سے معمولی گروتھ ظاہر کرنے کے علاوہ باقی تمام اہم شعبوں جیسا کہ ٹیکسٹائل، الیکٹرانکس وغیرہ کو شدید مندی کا سامنا رہا۔

تیل کے شعبے میں 11 مصنوعات کی پیداوارمیں 9.63 فیصد، صنعت و پیداوار کے شعبے کی 36 اشیا کی پیداوار میں 27.73 فیصد جبکہ صوبائی شماریات بیورو کے مطابق 65 اشیا کی پیداوار 7.24 فیصد کم ہوئی۔

آٹو سیکٹر کو کئی سہ ماہیوں سے خسارے کا سامنا ہے اور روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بڑھائی جانے والی قیمتوں کے باعث اسے مذکورہ سہ ماہی میں بھی خریداروں کی قلت کا سامنا کرنا پڑا۔

ٹریکٹروں کی فروخت میں 48.76 فیصد، ٹرکوں کی فروخت میں 11.78 فیصد، بسوں کی فروخت میں 31.91 فیصد، جیپوں اور کاروں کی فروخت میں 64.64 فیصد اور موٹر سائیکلوں کی فروخت میں 23.02 فیصد کمی آئی۔

مزید برآں مارچ کے مہینے میں چینی کی پیداوار میں 39.95 فیصد اور سیمنٹ کی پیداوار میں 16.56 فیصد کمی ہوئی۔

ادویہ سازی کی صنعت کی پیداوار میں بھی کمی کا رجحان رہا جس کے تحت کیپسولز کی پیداوار 10.52 فیصد، شربتوں کی پیداوار 3.95 فیصد، گولیوں کی پیداوار 6.22 فیصد اور انجکشنز کی پیداوار 12.92 فیصد کم رہی۔

بلینڈڈ چائے کی پیداوار 13.89 فیصد کم رہی تاہم کوکنگ آئل اور گھی کی پیداوار میں بالترتیب 26.84  اور 4.43  فیصد کا اضافہ ہوا۔

مارچ میں اونی اور کارپٹ یارن کی پیداوار 1.51 فیصد، اونی اور سوتی کپڑے کی پیدوار 48.78 فیصد، اونی کمبل کی پیداوار8.33 فیصد، آئنٹمنٹس کی پیداوار5.27 فیصد، پالشوں اور کریموں کی پیداوار ایک فیصد، ماچس کی پیداوار2.56 فیصد، سوپ اور ڈیٹرجنٹ کی پیداوار3.19 فیصد اور سٹوریج بیٹریوں کی پیدوار 0.36 فیصد زیادہ ہوئی۔

واضح رہے کہ بڑی صنعتیں ملکی پیداوار میں 80 فیصد حصہ ڈالتی ہیں جبکہ جی ڈی پی میں ان کا حصہ 10.7 فیصد ہے ان کے مقابلے میں چھوٹی صنعتوں کا جی ڈی پی میں حصہ 1.8 فیصد ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here