ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کی تازہ فہرست میں پاکستان کی پوزیشن برقرار

پاکستان کے تینوں بڑے اور درمیانے درجے کے اسٹاکس کے انڈکس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، پوزیشن برقرار رہنے سے سرمایہ کاروں کےاعتماد میں ہوگا

503

لاہور: ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کے انڈیکس میں پاکستان کورونا وائرس کے باوجود اپنی پوزیشن برقرار رکھنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

اس بات کا اظہار مورگن سٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل (ایم ایس سی آئی) کی جانب سے جاری کیے جانے والے جائزے میں سامنے آیا۔ اس جائزے کے مطابق پاکستان کے تینوں بڑے اور درمیانے درجے کے سٹاکس یعنی ایم سی بی، آئل اینڈ گیس ڈیویلپمنٹ کمپنی اور حبیب بنک لمیٹڈ کے ایم ایس سی آئی انڈیکس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا، ورلڈ بنک نے پاکستان کے لیے 247.5 ملین ڈالر کا پروگرام تشکیل دے دیا

اسٹیٹ بنک نے ترسیلات زر کی مارکیٹنگ اسکیم میں تبدیلی کردی

کورونا کے باعث جی 20 ممالک کی معیشت 4 فیصد سکڑ جائے گی: موڈیز

ماہرین کہتے ہیں کہ یہ چیز بیرونی سرمایہ کاروں، جن کے پاس 2 کھرب روپے کا سرمایہ موجود ہے، کا پاکستان پر اعتماد بڑھانے کا باعث بنے گی اور وہ سٹاک ایکسچینج میں لسٹڈ کمپنیوں میں سرمایہ لگائیں گے۔

مزید برآں مورگن سٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل  کی جانب سے مزید دو پاکستانی کمپنیوں کو گلوبل سمال کیپ انڈکس میں شامل کرنے کے علاوہ دو کمپنیوں کو اس سے باہر بھی نکال دیا گیا ہے۔

ماڑی پٹرولیم اور پاکستان پٹرولیم گلوبل سمال کیپ انڈیکس کا حصہ بننے والی نئی پاکستانی کمپنیاں ہیں جبکہ  نشاط ملز اور سوئی نادرن گیس پائپ لائنز کو اس انڈیکس سے نکال دیا گیا ہے۔ ایم ایس سی آئی کے مطابق یہ تبدیلیاں 29 مئی سے مؤثر ہوں گی ۔

اس وقت مورگن سٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل  کے سمال کیپ انڈکس میں 16 پاکستانی کمپنیاں شامل ہیں۔

2017ء میں مورگن سٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل نے پاکستان کو 9 سال کے وقفے کے بعد فرنٹیر مارکیٹ سے ایمرجنگ مارکیٹ کی کیٹگری میں شامل کیا تھا۔

پاکستان کو فرنٹیر مارکیٹ کی کیٹگری میں منتقل کرنے کی وجہ پاکستان سٹاک ایکسچینج کی جانب سے حصص کی زبردست فروخت سے بچنے کے لیے لمبے عرصے تک ٹریڈنگ معطل رکھنا تھی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here