اسلام آباد: سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی 90 ارب روپے کی ری فنانس سکیم کے تحت قرض کے حصول کے لئے 1100 درخواستوں پر عمل درآمد جاری ہے۔ کاروباری اداروں نے اپنے عملہ اور ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے ری فنانس سکیم کے تحت قرضہ کیلئے درخواستیں جمع کرائی ہیں۔
کورونا وائرس کی وباء کے باعث کاروباری اداروں کے ملازمین کے روزگار کے تحفظ کے لئے سٹیٹ بینک نے اپریل کے دوسرے ہفتہ کے دوران ری فنانس سکیم متعارف کرائی تھی تاکہ آجر آسان شرائط پر قرضہ حاصل کر کے اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا کر سکیں۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق نجی ادارے تین فیصد شرح سود پر قرضے حاصل کر کے آئندہ تین ماہ اپنے ملازمین کو تنخواہ ادا کرسکیں گے۔
اس وقت 90 ارب روپے کے قرضہ کے لئے جمع کرائی گئی 11 سو درخواستیں زیر غور ہیں جن سے 8 لاکھ 50 ہزار وررکز کے روزگار کو تحفظ حاصل ہو گا۔
30 اپریل 2020ء تک 209 درخواست گزاروں کو 23 ارب روپے کے قرضے جاری کئے گئے ہیں جس سے 2 لاکھ 22 ہزار افراد کو تنخواہ ادا کی گئی ہے۔
ری فنانس سکیم سے استفادہ کے تحت 200 ارب روپے کے قرضوں کا اجراء متوقع ہے۔ وفاقی حکومت کی ہدایت پر مرکزی بینک نے وباء کے باعث کاروباری پریشانیوں کے خاتمے کے لئے نجی اداروں کو کم شرح سود پر قرضوں کا فیصلہ کیا تھا تاکہ لاکھوں ملازمین کے روزگار کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔