کیلی فورنیا: کورونا وائرس کے پھیلائو کے خدشے کے پیش نظر گوگل اور فیس بک نے اپنے زیادہ تر ملازمین کو رواں سال کے آخر تک گھروں سے کام کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی ٹی وی سی این بی سی کی رپورٹ کے مطابق فیس بک اپنے زیادہ تر دفاتر 6 جولائی سے کھولے گی، سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ابھی یہ فیصلہ کر رہی ہے کہ وہ کن ملازمین کو دفاتر سے کام کرنے کیلئے بلائے، دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل بھی کچھ ایسے ہی اقدامات کر رہی ہے۔
فیس بک ملازمین مارچ سے گھروں سے کام کر رہے ہیں، کمپنی کے مطابق وہ ان ملازمین کو ادائیگی جاری رکھے گی جو عملے میں کمی، دفتر بند ہونے یا بیمار ہونے کی وجہ سے کام نہیں کر سکتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق گوگل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) سندر پچائی نے کہا ہے کہ ملازمین جولائی کے آغاز میں دفاتر آئیں گے لیکن اکثر ملازمین سے خدمات سال کے اختتام تک گھروں سے کام کروا کر ہی لی جائیں گی، اس سے قبل گوگل کا اصل منصوبہ یکم جون تک گھروں سے کام کرنے کا تھا۔
یہ بھی پڑھیے:
فیس بک کی مکیش امبانی کی کمپنی میں 5.7 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری
گوگل کا زوم کے مقابلے میں مفت ویڈیو میٹنگ سروس کا اعلان
گوگل نے ہیکنگ روکنے کیلئے گوگل انائلسسز گروپ مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرا دیا
رپورٹ کے مطابق سی ای او فیس بک مارک زکربرگ کی جانب سے کمپنی کے دفاتر کو جلد دوبارہ کھولے جانے کا امکان ہے۔ فیس بک نے پہلے ہی تمام فزیکل کانفرنسز اور تقریبات کو منسوخ کر دیا ہیں جو جون 2021ء تک 50 یا اس سے زیادہ لوگوں کے ساتھ طے کی گئیں تھی۔
ملتوری کی گئی تقریبات میں Oculus Connect 7 ورچوئل رائیلٹی کانفرنس بھی شامل ہے جو امریکی شہر سان جوز میں ہونا تھی، مارک زکر برگ کے مطابق ان کانفرنسز میں سے کچھ کو ورچوئل ایونٹس کے طور پر منعقد کیا جائے گا۔ ‘ہم جلد ان کانفرنسز سے متعلق تفصیلات شئیر کریں گے، رواں سال جون تک ملازمین کے کاروباری سفر پر بھی پابندی رہے گی۔’
فیس بک نے اپنی آمدن کے حوالے سے بھی اعتراف کیا ہے کہ دیگر تمام کمپنیوں کی طرح کورونا وائرس کی وجہ سے ان کی آمدن پر بھی کافی منفی اثر پڑا ہے اور کمپنی کو غیر معمولی حالات اور اپنے کاروباری آؤٹ لک میں غیریقینی کا سامنا ہے۔