حکومتیں کووڈ۔19 بحران کے دوران فضائی ڈاک کی بہتری کے لئے مزید معاونت فراہم کریں: ایاٹا

614

اسلام آباد: بین الاقوامی ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا) اور یونیورسل پوسٹل یونین نے خبردار کیا ہے کہ پوسٹل سروسز کی ترسیلات کے لئے فضائی  استعداد کار ناکافی ہے اس لئے حکومتوں کو چاہئے کہ کوویڈ۔19 کی بحرانی صورتحال کے دوران فضائی ڈاک کی بہتری کے لئے مزید معاونت فراہم کریں۔

ایاٹا کے مطابق صورتحال کی وجہ مسافر پروازوں میں 95 فیصد کمی ہوئی ہے جو عمومی طور پر ڈاک کی ترسیل بھی انہی پروازوں کے ذریعے ہو رہی ہے اور صارفین اور کاروباری اداروں کی طرف سے سماجی فاصلہ رکھنے کی پابندیوں کے پیش نظر آن لائن خریداری کا سہارا لینا شروع کر رکھا ہے اور ای کامرس کی طلب میں 25 سے 30 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے سامان کی ترسیل کے لئے ڈاک کی اہمیت بھی بڑھی ہے۔

پوری دنیا کے ڈاک منتظمین کو بڑھتی ہوئی طلب کے برعکس بین الاقوامی ڈاک اور سامان بالخصوص بین البراعظمی ڈاک کی ترسیل مین چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ایاٹا اور یونیورسٹل پوسٹل یونین نے حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شرائط میں نرمی اور لچک پیدا کریں تاکہ سرحدی بندشوں کی وجہ سے بڑھتی ہوئی تجارتی مانگ کو پورا کرنے، تجارت کی روانی کو برقرار رکھنے کو یقینی بنایا جاسکے، غیر ضروری قواعد و ضوابط سے اجتناب کیا جائے اور چارٹرڈ پروازوں کے لئے پرمٹ کے اجراء کے عمل کی رفتار کو تیز کیا جائے۔

مزید برآں ڈاک پہنچنے پر اس کے کلیئرنس اور پراسیس کے عمل کو یقینی بنانے کے لئے  موزوں تربیت یافتہ عملہ کی خدمات حاصل کی جائیں۔ ایاٹا اور یو پی یو ایئر لائن کی فراہم کردہ معلومات اور بہترین عوامل کے ذریعے کمرشل مسافر طیاروں کے علاوہ کارگو پروازوں کی معلومات ی فراہمی میں ڈاک کے محکموں کو تعاون فراہم کر رہی ہیں۔

یو پی یو کے ڈائریکٹر جنرل بشار اے حسین کا کہنا ہے کہ ڈاک کی ترسیل کے ابتدائی ذریعہ 4.5 ملین سے زائد مسافر پروازوں کی منسوخی کا مطلب استعداد کار میں کمی، لاگت اور ترسیل کے دورانیہ میں اضافہ ہے، ڈاک کی ترسیل کو برقرار رکھنے کے لئے فضائی مال برداری کی گنجائش میں کمی کو دور کرنے کے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here