اسلام آباد: وفاقی وزیرصنعت وپیداوارحماداظہرنے کہاہے تعمیراتی صنعت سے متعلق مینوفیکچرنگ یونٹس اوردکانوں کو کھولنے کافیصلہ کرلیا گیا ہے، صورتحال کی مسلسل نگرانی کویقینی بنایاجارہاہے۔ ہفتہ میں دودن کاروباربند ہوگا تاہم ان دودنوں میں بھی ادوایات اوراشیاء ضروریہ کی دکانوں کو کھولنے کی اجازت ہوگی۔
جمعرات کو قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کورونا کی وباء کے تناظرمیں لاک ڈاون کے بعد14 اپریل سے تعمیراتی صنعت کو جزوی طورپرکھولنے کافیصلہ کیاگیاتھا، اس اس ضمن میں مزیدرعائتیں دی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اب تعمیراتی صنعت سے وابستہ اشیاء بنانے والی یونٹس اوردکانیں کھولنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ آئندہ ہفتہ سے پی وی سی پائپس، ان کے مینوفیکچرنگ یونٹس، سرامکس اینڈ سینٹری وئیرز، کیبلز، سٹیل وایلومینئیم یونٹس اوران کی دکانیں اورہارڈ وئیر کی دکانوں سمیت تعمیراتی صنعت سے متعلق دیگر شعبوں کی دکانوں ومینوفیکچرنگ یونٹس کو کھول دیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کا دائرہ کارپورے ملک کیلئے ہیں، دیہی علاقوں اور کمیونٹیزمیں گلی، کوچوں اورمحلوں میں واقع دکانوں کوصبح سے لیکر شام 5 بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی۔
ہفتہ میں دودن کاروباربندہوگا تاہم ان دودنوں میں بھی ادوایات اوراشیاء ضروریہ کی دکانوں کو کھولنے کی اجازت ہوگی۔ وفاقی وزیرنے کہاکہ معیشت کو آہستہ آہستہ کھولا جارہاہے، حکومت صورتحال کی مسلسل نگرانی کررہی ہے اورضرورت پڑنے پر مزید صنعتوں کو بتدریج کھولا جائیگا۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا کہ کنسٹرکشن سیکٹر اور چھوٹی دکانیں کھولنے پر اتفاق ہوا ہے، سحری کے بعد شام 5 بجے تک دکانیں کھولنے پر اتفاق کیا گیا ہے، رات کو دکانیں بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، مخصوص او پی ڈیز بھی کھولنے کا فیصلہ ہوا، تعلیمی اداروں کی بندش میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ آج تک جتنے بھی فیصلے ہوئے صوبوں کی مشاورت سے ہوئے ہیں۔ وزیراعظم کا فیصلہ تھا کوئی بھی اقدام صوبوں سے مشاورت کے بغیر نہ کیا جائے۔ وزیراعظم چاہتے تو آئینی اختیار کا استعمال کر کے فیصلے مسلط بھی کرسکتے تھے۔