لاہور: لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ سائنسز ( لمز) نے کورونا بحران کے دنوں میں فیسوں میں ہوشربا اضافہ کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک ایسے وقت میں جب کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے کاروبار بند اور لوگ معاشی مشکلات کا شکار ہیں ملک کے ممتاز تعلیمی ادارے نے طلبہ کی ٹیوشن فیسں میں 41 فیصد تک اضافہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
آئندہ 20 سال میں پاکستان کو81 ہزاراسکولوں کی ضرورت ہوگی: رپورٹ
پنجاب یونیورسٹی کے ماہرین کا کورونا وائرس کی تشخیصی کٹ تیار کرنے کا دعویٰ
وزیر توانائی عمر ایوب کا آئی پی پیز سے بجلی کے ٹیرف میں کمی کا مطالبہ
یونیورسٹی کی جانب سے فیس 20 کریڈٹ آورز پر تقسیم کی جاتی تھی جس کے باعث طلبہ کے کریڈٹ آور میں کمی دیکھی جار رہی تھی لہذا اب جامعہ نے فیس 20 کے بجائے 12 کریڈٹ آورز پر تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید برآں مہنگائی کے نام پر فی کریڈٹ آور فیس میں 13 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔ اس طرح ایک سیمسٹر میں اوسطً 16 کریڈٹ آور لینے والے طلبہ کی فیس میں 41 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔
اس اضافے سے پہلے 20 کریڈٹ آورز کی فیس 3 لاکھ 40 ہزار 200 روپے تھی جو کہ اب اتنے ہی کریڈٹ آورز کے لیے 4 لاکھ 82 ہزار ہوگئی ہے۔
اگرچہ یونیورسٹی فیسوں میں اضافے کو معمولی قرار دیتی ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ طلبہ کی ایک بڑی تعداد اس سے متاثر ہوگی۔