کراچی: سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ 700 کے قریب کمپنیوں نے سستے قرضے حاصل کرنے کے لیے درخواستیں دی ہیں جس کا مقصد کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے متاثر ہونے والے کاروباروںمیں ملازمین کی نوکریوں کو بچانا ہے۔
مرکزی بینک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک بھر میں کمرشل بینکوں نے سٹیٹ بینک کی ہدایات کے مطابق ایک سال تک کے لیے ملک میں معاشی سرگرمیوں کے معطل ہونے کی وجہ سے 236 ارب روپے کے قرضے ملتوی کر دیے ہیں۔
اس وقت مختلف بینک قرض معافی کی 5126 درخواستوں پر جائزہ لے رہے ہیں۔11اپریل کو مرکزی بینک نے نجی شعبے میں ہزاروں نوکریاں بچانے کے لیے ری فنانس سکیم شروع کی تھی جس کے تحت کاروباروں کو سستے قرض فراہم کرنا تھا۔ مذکورہ سکیم چھوٹے اور درمیانے کاروباروں کے لیے بنائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
سٹیٹ بینک نے صارفین کیلئے ہیلپ لائن کا اجرا کر دیا
کورونا سے نبرد آزما ہسپتالوں کو قرضوں کیلئے سٹیٹ بینک کی مزید لچک
کورونا وائرس کے باعث ترسیلات زر میں 14 فیصد کمی متوقع، پی آئی ڈی ای
ایٹمی ہتھیار بنانے والے ملک کیلئے وینٹی لیٹرز بنانا کوئی بڑا مسئلہ نہیں: وزیر اعظم
اس سے قبل، سٹیٹ بینک نے ہیلتھ سیکٹر کو مضبوط کرنے کے لیے ہسپتالوں اور میڈیکل سینٹرز کو امداد دینے کی حد ری فنانس سکیم کے تحت 200 ملین روپے سے بڑھا کر 500 ملین روپے کر دی تھی۔
مرکزی بینک نے کہا ہے کہ ابھی تک 11 ہسپتالوں اور میڈیکل سینٹرز کے لیے 2.2 ارب روپے کی امداد کی منظوری دی جا چکی ہے جبکہ 23 ہسپتالوں اور میڈیکل سینٹرز کے لیے بینکوں کی جانب سے 3.6 ارب روپے قرضوں کی درخؤاستیں زیرِغور ہیں۔