پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بحال، چمن، طورخم سرحد پانچ روز کے لیے کھولنے کا فیصلہ

844

پشاور: پاکستان نے افغانستان سے دوطرفہ اور ٹرانزٹ ٹریڈ میں سہولیات دینے کے پیش نظر ہفتے میں پانچ روز کے لیے طورخم اور چمن بارڈرز کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹی فکیشن کے مطابق سرحد کھولنے کا فیصلہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے ایک حالیہ اجلاس میں افغان ٹرانزٹ اور دوطرفہ تجارت کی انتظامیہ کے ساتھ ایک کانفرنس میں کیا گیا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق “طورخم اور چمن سرحد کراسنگ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور دوطرفہ تجارت کے لیے برآمدات ہفتے میں پانچ روز (سوموار سےجمعہ)  کے لیے کھولا جائے گا۔ روزانہ کی بنیاد پر دونوں اطراف سے زیادہ سے زیادہ 100، 100 ٹرکوں کو طورخم اور چمن سرحد میں آنے جانے کی اجازت ہو گی۔ نیٹو اینڈ آئی ایس اے ایف کارگو اور فیول ٹیکنرز کو کورونا وائرس ایس او پیز پروٹوکول کو یقینی بنانے کی صورت میں گزرنے کی اجازت ہو گی۔

یہ بھی پڑھیے:

’طورخم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے پر بھی پاک افغان تجارت کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا‘

’افغان بھائیوں کو مصیبت کی گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑ سکتے‘ وزیراعظم کی پاک افغان بارڈر کھولنے کی ہدایت

نوٹی فکیشن کے مطابق افغانستان میں پھنس جانے والے پاکستانیوں کو پیدل ہفتے کے روز ایک دن کے لیے پاکستان میں داخلے کی اجازت ہو گی۔ زیادہ سے زیادہ 500 اور 300 افراد کو باالترتیب طورخم اور چمن سرحد سے گزرنے کی اجازت ہو گی۔

اشیائے ضروریہ کی برآمدات افغانستان میں لے جانے کی اجازت دی گئی ہے۔

16 مارچ 2020 کو پاکستان نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے مغربی سرحد بند کی تھی، جس سے پاک افغان دوطرفہ تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ بری طرح متاثر ہوئی تھی۔

سینیٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی کو بتایا گیا کہ افغانستان کے لیے کُل 1900 کنٹینرز کراچی پورٹ پر پھنس گئے تھے۔ 10 اپریل 2020 کو پاکستان نے انسانی ہمدردی کی ننیاد پر تین روز کے لیے افغان سرحد کھولی تھی جس کے ذریعے تازہ سبزیاں، پھل اور دیگر اشیاء کی نقل و حمل کی گئی تھی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here