کورونا مزید 12 جانیں نگل گیا، ہلاکتیں 281، کیسز کی تعداد 13 ہزار 328 ہو گئی

گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب نے صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد پر کورونا وائرس سے متعلق حقائق چھپانے کا الزام عائد کردیا، بلوچستان کے ڈاکٹروں کی سمارٹ لاک ڈائون کی بجائے 20 روزہ کرفیو نافذ کرنے کی تجویز 

791

لاہور: پاکستان میں کورونا وائرس سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 12 افراد جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 281 ہو گئی ہے جبکہ مزید کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 13 ہزار 328 ہو گئی ہے، وائرس کا شکار ہونے والے 3029 افراد صحت یاب ہو کر گھروں کو لوٹ چکے ہیں جبکہ باقی 10018 افراد مختلف ہسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

کورونا وائرس کے اعدادوشمار کیلئے بنائے گئے سرکاری پورٹل کے مطابق ملک میں جاں بحق ہونے والے 281 افراد میں سے خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ 98، سندھ میں 81، پنجاب میں 83، بلوچستان میں 13، گلگت بلتستان اور اسلام آباد تین تین ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

‘آج سے سمارٹ لاک ڈائون کا فیصلہ’

وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کی صورت حال کے پیش نظر آج (27 اپریل) سے ملک بھر میں سمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کی منظوری آ گئی ہے جس کے بعد آج سے ملک بھر میں سمارٹ لاک ڈاؤن ہوگا۔

اسد عمر نے بتایا کہ 30 سے 35 لاکھ چھوٹے کاروباروں کے لیے 50 ارب کا پیکیج اور سکیم بھی لائی جا رہی ہے۔

‘تاجروں کے 3 ماہ کے بجلی کے بل حکومت ادا کرے گی’

وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کے باعث نافذ لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والے چھوٹے تاجروں کے لیے 50 ارب روپے کے وزیراعظم چھوٹا کاروبار امدادی پیکج جبکہ ملازمت سے نکالے جانے والے افراد اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کے لیے 75 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کردیا۔

پنجاب حکومت پر کورونا سے متعلق حقائق چھپانے کا الزام

گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب نے صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد پرپنجاب میں کورونا وائرس سے متعلق حقائق چھپانے کا الزام عائد کردیا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کے عہدیدار ڈاکٹر سلمان حسیب نےکہا کہ پنجاب کورونا کے لحاظ سے خطرناک ترین بن چکا ہے اور وزیر صحت پنجاب کے حقائق چھپارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: 

گرمی سے کورونا وائرس کے ختم ہونے کی بات میں کتنی سچائی ہے؟

موڈیز نے معیشت سکڑنے سے پاکستان میں کساد بازاری کا خدشہ ظاہر کردیا

کورونا وائرس، لاک ڈائون سے پاکستان میں کساد بازاری کا خدشہ

کورونا کے باعث بقا کی جنگ لڑتی کاٹن جننگ انڈسٹری نے حکومت سے مدد مانگ لی

ایشیائی ترقیاتی بینک کورونا سے ہونے والے معاشی نقصانات سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو ایک ارب 70 کروڑ ڈالر دے گا

انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز اپنے صوبوں میں اچھا کام کررہے ہیں لیکن پنجاب میں حکومت لاک ڈاؤن کی صلاحیت نہیں رکھتی، وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد تسلیم کرچکی ہیں کہ پنجاب میں مئی میں ہلاکتیں ہوں گی۔

ڈاکٹر سلمان حسیب کا کہنا تھا کہ جولائی کے مہینے میں حکومت صوبے کو تباہ و برباد کردے گی۔

’80 فیصد کیسز کی مقامی منتقلی’ 

معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے انکشاف کیا ہے کہ کورونا وائرس کے کیسز مقامی سطح پر تیزی سے منتقل ہورہے ہیں، اب تک سامنے آنے والے مریضوں میں سے 80 فیصد کیسز مقامی طور پر منتقل ہوئے۔

اُنہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) ہسپتالوں کو براہ راست طبی سامان پہنچا رہی ہے، ادارے کی ویب سائٹ پر ترسیل سیکشن میں تمام تر تفصیلات موجود ہیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں کو ہزاروں ایسے لوگوں کے ایڈریس دیے گئے ہیں جن کے کرونا میں مبتلا ہونے کا شبہ ہے، صوبائی حکومتیں مذکورہ افراد کا ٹیسٹ کروائیں گی۔

20 روز کیلئے کرفیو نافذ کرنے کی تجویز

بلوچستان کے ینگ ڈاکٹرز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے سمارٹ لاک ڈاؤن نہیں بلکہ 20 روز تک سخت کرفیو نافذ کیا جائے۔

کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ینگ ڈاکٹرز نے مطالبہ کیا کہ صوبے کا صحت کا نظام ٹھپ ہوچکا ہے، ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز موجود ہیں مگر اُن میں آکسیجن موجود نہیں ہے۔

ڈاکٹرز نے کہا کہ موجودہ صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت سخت فیصلے کرے اور ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرے، سمارٹ لاک ڈاؤن کی بجائے 20 روز کا سخت کرفیو لگایا جائے۔

چین سے طبی سامان کی کھیپ پہنچ گئی

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی)این ڈی ایم اے) کی جانب سے خرید کردہ طبی سامان کی ایک اور کھیپ چین سے پاکستان پہنچ گئی۔  پی آئی اے کا خصوصی طیارہ 18 ٹن سامان لے کر اسلام آباد ایئر پورٹ پہنچا۔

پیر کو آنے والے سامان میں159 وینٹلیٹرز اور15 ایکسرے مشینیں شامل ہیں۔ 200 تھرمل گنز کے علاوہ ڈاکٹروں اور طبی عملہ کے لئے ذاتی حفاظتی اشیاء(پی پی ایز) بھی شامل ہیں۔

اسی طرح 2 لاکھ 90 ہزار سرجیکل ماسک اور 15 ہزار حفاظتی سوٹ، 30 ہزار دستانوں کے جوڑے اور 5 ہزار حفاظتی عینکیں سامان میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف ضروری ادویات بھی منگوائی گئی ہیں.

پی آئی اے کی مزید تین فضائی میزبانوں میں وائرس کی تصدیق 

قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے مزید 3 فضائی میزبانوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

کورونا وائرس سے متاثرہ فضائی میزبانوں میں ایک کا تعلق پشاور اور دو کا لاہور سے بتایا گیا ہے، تینوں فضائی میزبان لاہور سے پی آئی اے ریلیف پرواز پر مانچسٹر گئے تھے۔

تینوں فضائی میزبانوں کو برطانوی شہر مانچسٹر سے واپسی پر اسلام آباد میں 2 روز سے مقامی ہوٹل میں آئسولیٹ کر دیا گیا تھا، اس دوران ان کے کورونا کے ٹیسٹ کیے گئے جن کا نتیجہ مثبت آ گیا۔

چین میں سکول کھل گئے

کورونا وائرس گزشتہ برس دسمبر میں چین سے شروع ہوا لیکن چین نے اب اس مہلک وائرس پر فتح پا کر معمولات زندگی بحال کرتے ہوئے بیجنگ اور شنگھائی میں سکول دوبارہ کھول دئیے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ اور صنعتی مرکز شنگھائی میں سکول دوبارہ کھل گئے ہیں، یہ ایک اور نظیر ہے جو چین نے دنیا کے سامنے پیش کی ہے کہ کس طرح اس نے کرونا کی وبا پر منظم طریقے سے تندہی کے ساتھ قابو پایا۔

کورونا سے زیادہ متاثرہ شہر ووہان میں بھی سکول 6 مئی سے دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے، سکول جانے والے طلبہ کا درجہ حرارت سکولوں کے دروازے پر چیک کیا جائے گا۔

عالمی صورت حال

انتہائی مہلک ثابت ہونے والے کووِڈ 19 کی عالمگیر وبا نے 30 لاکھ کے قریب انسانوں کو لپیٹ میں لے لیا ہے جب کہ اموات بڑھ کر 2 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، وائرس کا شکار ہونے والے 8 لاکھ 78 ہزار سے زائد افراد اب تک صحت یاب ہو چکے ہیں۔

گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران امریکا میں ایک ہزار سے بھی زائد اموات ہوئیں، مجموعی طور پر اب تک امریکا میں 55 ہزار 413 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: 

کورونا کا معاشی قہر، عالمی کاروباری برادری نے طویل کساد بازاری کی پیشگوئی کردی

عالمی تجارت میں 32 فیصد کمی متوقع، ترقی پذیر معیشتوں سے 100 ارب ڈالر کا انخلاء

عالمی معیشت کو چار کھرب ڈالر سے زائد کا نقصان ہو سکتا ہے: اے ڈی بی

کورونا وائرس ، کساد بازاری سے ایشیاء میں ایک کروڑسے زائد لوگ خط غربت سے نیچے چلے جائیں گے: رپورٹ

امریکا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 27 ہزار کیسز سامنے آئے جس سے متاثرین کی تعداد 9 لاکھ 87 ہزار سے زائد ہو گئی، کو وِڈ 19 سے متاثر 1 لاکھ 18 ہزار سے زائد مریض صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔

تاہم اب بھی 15 ہزار سے زائد مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ امریکا میں نیویارک شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 22,275 ہلاکتیں ہوئیں اور 2 لاکھ 93 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔

یورپی ملک اٹلی دوسرا ملک ہے جہاں وائرس سے بے پناہ ہلاکتیں ہوئیں، اب تک یہ وائرس اٹلی میں 26,644 انسانوں کی جانیں لے چکا ہے، اور 1 لاکھ 97 ہزار سے زائد لوگ وائرس سے متاثر ہوئے، جن میں سے 65 ہزار مریض صحت یاب ہوئے، اور 2 ہزار مریضوں کی حالت اب بھی تشویش ناک ہے۔

تاہم اٹلی میں اب کرونا کی وبا خاصی حد تک تھم گئی ہے، اموات میں نمایاں کمی ہو چکی ہے جس کے باعث لاک ڈاؤن میں‌ نرمی کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

سپین اور فرانس بھی شدید متاثرہ ممالک میں سر فہرست ہیں، سپین میں ہلاکتیں 23,190 ہو چکی ہیں اور مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 26 ہزار سے زائد ہو گئی ہیں۔

فرانس میں 22,856 افراد وائرس کا شکار ہو کر مرچکے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد 1 لاکھ 62 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔

برطانیہ بھی شدید متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے، جہاں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 400 سے زائد مریض مر چکے ہیں، اور وائرس اب تک 20,732 افراد کی جانیں لے چکا ہے، متاثرہ افراد کی تعداد بھی 1 لاکھ 52 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔

برطانیہ نے تاحال صحت یاب ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا جاری نہیں کیا ہے، تاہم بتایا جا رہا ہے کہ برطانیہ میں کورونا کے مریضوں کی صحت یابی کا گراف نہایت کم ہے۔

بیلجیئم میں 7,094 مریض، جرمنی میں وائرس سے 5,976 مریض، ایران میں 5,710 مریض، چین میں 4,633 (گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں صرف ایک ہلاکت)، نیدرلینڈز میں 4,475 افراد، برازیل میں 4,286، ترکی میں 2,805، کینیڈا میں 2,560، سوئیڈن میں 2,192، سوئٹزلینڈ میں 2,194، میکسیکو میں 1,351، آئرلینڈ میں 1,087، اور انڈیا میں 881 کرونا مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here