لاہور: پاکستان میں کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 269 ہو گئی ہے جبکہ مزید کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 12ہزار 723 ہو گئی، وائرس کا شکار ہونے والے 2866 افراد صحت یاب ہو کر گھروں کو لوٹ چکے ہیں جبکہ باقی 9588 افراد مختلف ہسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔
کورونا وائرس کے اعدادوشمار کیلئے بنائے گئے سرکاری پورٹل کے مطابق ملک میں جاں بحق ہونے والے 269افرادمیں خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ 93، سندھ میں 78، پنجاب میں 81، بلوچستان میں 11، گلگت بلتستان اور اسلام آباد تین تین ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔
جزوی لاک ڈائون میں 9 مئی تک توسیع
وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کی وجہ سے ملک بھر میں نافذ جزوی لاک ڈاؤن میں 9 مئی تک توسیع کر دی گئی۔
وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں قومی رابطہ کمیٹی کا ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ ملک بھر میں کورونا ٹیسٹنگ کی استعداد کو بڑھا رہے ہیں، رمضان میں سحر اور افطار کے وقت لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، 57 لاکھ خاندانوں میں 69 ارب روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے رمضان کا مہینہ فیصلہ کن ہوگا، اگر ہدایات پر عملدرآمد کریں گے تو معمولات زندگی جلد شروع ہو سکتے ہیں، اگر ہم نے بے احتیاطی کی تو ہو سکتا ہے کہ عید پر ہمیں مزید بندشیں لگانی پڑ جائے۔
اسد عمر نے کہا کہ صوبائی حکومتیں لاک ڈاؤن کے حوالے سے اپنے صوبوں میں صورتحال کے مطابق فیصلے کریں گی، مئی میں وائرس پر قابو پالیا تو عید پر صورتحال مختلف ہوگی۔
لاہور: متاثرہ علاقوں میں تعینات پولیس اہلکار بھی وائرس میں مبتلا
لاہور میں کورونا وائرس سے متاثرہ علاقوں کی تعداد 23 ہو گئی ہے اور متاثرہ علاقوں کو سیل کرنے پر مامور 24 پولیس اہلکار بھی کورونا میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق لاہور میں 24 گھنٹوں کے دوران دو علاقوں کو لاک ڈاؤن کیا گیا، ٹاؤن شپ میں ایک شخص کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر 12 مشتبہ افراد کا ٹیسٹ کیا گیا، ٹاؤن شپ کا 12 گھروں پر مشتمل علاقہ سیل کر دیا گیا ہے۔ صوفیہ آباد نشتر ٹاؤن میں 10 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق پر ایک گلی سیل کر دی گئی۔
پولیس کے مطابق کورونا کیسز کے باعث سیل کیے گئے کچھ علاقے کلیئر ہونے کے بعد کھولے بھی جا چکے ہیں۔
ایک اور ڈاکٹر کورونا سے جاں بحق
پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے ماہر کان، ناک اور گلہ (ای این ٹی) ڈاکٹر محمد جاوید کورونا وائرس سے انتقال کرگئے۔ وہ ہسپتال کے کووڈ 19 وارڈ میں وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر مامور تھے۔
حکام کے مطابق کچھ روز قبل ڈاکٹر محمد جاوید کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا اور وہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں وینٹی لیٹر پر تھے، جہاں آج صبح ان کا انتقال ہوگیا۔
ادھر خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات اور فوکل پرسن برائے کورونا اجمل وزیر نے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ڈاکٹر کی موت کی تصدیق کی۔
سندھ میں جمعرات سے سوموار تک کاروبار کھولنے کی اجازت
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئندہ ہفتے سے 4 روز، پیر سے جمعرات تک صبح 9 سے دوپہر 3 بجے تک کاروبار کھولنے کی اجازت دے دی۔
رمضان المبارک کے دوران کاروبار کھولنے سے متعلق معیاری طریقہ کار (ایس او پیز) سے متعلق اجلاس ہوا۔
اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پیر تا جمعرات صبح 9 سے 3 بجے کاروبار ہوگا جبکہ اشیائے خورونوش کی دکانیں صبح 8 سے شام 5 بجے تک کھلی رہیں گی اور پکے ہوئے کھانے کی ڈیلیوری شام 5 سے رات 10 بجے تک ہوگی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ سحری کے اوقات میں کوئی ہوم ڈیلیوری سروس نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ رمضان میں شام 5 بجے کے بعد لاک ڈاؤن ہوگا اور کاروبار کھلنے کے باوجود احترام رمضان آرڈیننس بھی جاری رہے گا۔
بلوچستان: دوماہ کیلئے کرایہ وصول کرنے پر پابندی
بلوچستان حکومت نے صوبے میں 2 ماہ کادکانوں کا کرایہ وصول کرنے پر پابندی لگادی، محکمہ داخلہ بلوچستان کا کہنا ہے کہ 24 مارچ سے 24 مئی تک کرایہ وصول نہیں کیا جائے گا۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کے مطابق کرایہ مانگنے یا دکان خالی کرانے والے جائیداد مالک کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں 5 مئی تک مزید توسیع کردی گئی ہے، بلوچستان میں ماسک پہننا ہم نے 5 دن پہلے ہی لازمی قرار دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی تمام رجسٹرڈ مساجد کو فنانشل پیکیج دیا جائے گا تاکہ انہیں مشکلات نہ ہوں۔
عالمی صورت حال
کورونا وائرس نے دنیا بھر میں 28 لاکھ سے زائد انسانوں کو متاثر کر دیا، جبکہ اموات بھی ایک لاکھ 97 ہزار سے زائد ہو چکی ہیں۔ وائرس کا شکار ہونے والے تقریباََ 8 لاکھ مریض اب تک صحت یاب ہو چکے ہیں۔
امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اموات بڑھ کر 52,185 ہو گئی ہیں، جب کہ مجموعی طور پر اب تک 9 لاکھ 25 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہوئے، کو وِد 19 سے متاثر 1 لاکھ 10 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، تاہم اب بھی 15 ہزار سے زائد مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ امریکا میں نیویارک شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 21,291 ہلاکتیں ہوئیں اور ڈھائی لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔
یورپی ملک اٹلی دوسرا ملک ہے جہاں وائرس سے بے پناہ ہلاکتیں ہوئیں، اب تک یہ وائرس اٹلی میں 25,969 انسانوں کی جانیں لے چکا ہے، اور 1 93 ہزار لوگ وائرس سے متاثر ہوئے، جن میں سے 60 ہزار مریض صحت یاب ہوئے، اور 2 ہزار مریضوں کی حالت اب بھی تشویش ناک ہے۔
اسپین اور فرانس بھی شدید متاثرہ ممالک میں سر فہرست ہیں، اسپین میں ہلاکتیں 22,524 ہو چکی ہیں اور مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 19 ہزار سے زائد ہو گئی ہیں۔ فرانس میں 22,245 افراد وائرس کا شکار ہو کر مرچکے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد 1 لاکھ 59 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔
برطانیہ بھی شدید متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے، جہاں وائرس اب تک 19,506 افراد کی جانیں لے چکا ہے، اور متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 143,464 ہو گئی ہے، برطانیہ نے تاحال صحت یاب ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا جاری نہیں کیا ہے، تاہم بتایا جا رہا ہے کہ برطانیہ میں کرونا کے مریضوں کی صحت یابی کا گراف نہایت کم ہے۔