پاکستان میں کورونا مزید 15 زندگیاں نگل گیا، ہلاکتیں 224، کیسز کی تعداد ساڑھے 10 ہزار سے زائد

بے احتیاطی اٹلی جیسی تباہی لا سکتی ہے، خدشہ ہےمریض بڑھ گئےتو ہمارے پاس جگہ نہیں ہوگی: ڈاکٹرز کی اپیل، عمر رسیدہ افراد نماز گھروں میں ادا کریں: مفتی منیب

659

لاہور: پاکستان میں کورونا وائرس سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 15 افراد جان کی بازی ہار گئے جس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 224 ہوگئی ہے جبکہ مزید کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد دس ہزار سے تجاوز کر گئی، وائرس کا شکار ہونے والے 2337 افراد صحت یاب ہو کر گھروں کو لوٹ چکے ہیں جبکہ باقی 7952 افراد مختلف ہسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

کورونا وائرس کے اعدادوشمار کیلئے بنائے گئے سرکاری پورٹل کے مطابق ملک میں ہونے والی 224 میں خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ 83، سندھ میں 69، پنجاب میں 58، بلوچستان میں 8، گلگت بلتستان میں 3 اور اسلام آباد میں 3 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان کا کورونا ٹیسٹ منفی آ گیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آ گئی ہے جس کی تصدیق فوکل پرسن ڈاکٹر فیصل اور معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کی۔

یہ بھی پڑھیے: 

آئی ایم ایف کی کورونا سے نمٹنے کے پاکستانی اقدامات کی تعریف

تاریخی لاک ڈائون کے باعث عالمی معیشت کی شرح نمو میں 3 فیصد گراوٹ متوقع

رواں سال پاکستان کے جی ڈی پی کی شرح نمو میں مزید کمی کا امکان، سٹیٹ بینک کی دوسری سہ ماہی رپورٹ جاری

جناب وزیراعظم! آپ غلط کہتے ہیں، پاکستان لاک ڈائون کا متحمل ہو سکتا ہے مگر اس پلان کے تحت ۔۔۔

وزیر اعظم سے چند روز قبل ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے ملاقات کی تھی، فیصل ایدھی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر وزیر اعظم نے ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔عمران خان کے کورونا ٹیسٹ کے لیے شوکت خانم ہسپتال کے ڈاکٹرز نے سیمپل لیے تھے۔

فیصل ایدھی کے بیٹے سعد ایدھی کا کورونا ٹیسٹ بھی منفی 

ایدھی فائونڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی کا کورونا ٹیسٹ مثبت انے کے بعد ان سے رابطے میں آنے والے ان کے بیٹے سعد ایدھی سمیت 4 افراد کا ٹیسٹ کروایا گیا جن میں ایدھی رضاکار، ڈرائیور اور اسلام آباد کے ایدھی سینٹر کے انچارج بھی شامل ہیں۔

ایدھی حکام کے مطابق تمام افراد کا ٹیسٹ منفی آیا ہے تاہم مزید دیکھ رہے ہیں کہ فیصل ایدھی کی ملاقات کس کس سے ہوئی۔

‘بے احتیاطی اٹلی جیسی تباہی لا سکتی ہے’

انڈس اسپتال کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالباری نے لاک ڈاؤن میں نرمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاط نہ کی گئی تو خدانخواستہ صورتحال اٹلی جیسی ہو سکتی ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران ڈاکٹر عبدالباری نے کہا کہ جہاں مجمع ہو گا وہاں کورونا کے پھیلنے کا خدشہ ہو گا، چاہے مجمع مارکیٹ میں ہو یا مسجد میں، اسے روکنے کی ضرورت ہے لہٰذا سب سے التجا ہے کہ گھر سے غیر ضروری باہر نہ نکلیں۔

ڈاکٹرعبدالباری نے کہا کہ پاکستان کو وینٹی لیٹرز کی کمی کا سامنا ہے، کورونا کے کیسز تیزی سے بڑھے تو ہسپتالوں کے لیے سنبھالنا مشکل ہو جائے گا اور اگر احتیاط نہ کی تو خدانخواستہ صورتحال اٹلی جیسی ہو سکتی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کی وجہ سےکورونامریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، گزشتہ 4 روز میں مریضوں کی تعداد میں 40 فیصد اضافہ ہوا، علاج کی سہولتیں پوری ہیں لیکن پھربھی دباؤمشکل ہوگا کیونکہ ہمیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان میں ابھی وائرس نے شدت اختیار نہیں کی۔

جامعہ کراچی میں کووڈ 19 لیب فعال

حکومت سندھ کے ترجمان بیرسٹر مرتضی وہاب نے  ٹوئٹ کے ذریعے بتایا کہ سندھ حکومت نے جامعہ کراچی کے انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیوجیکل ریسرچ سینٹر میں کووڈ -19 لیبارٹری قائم کردی ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ اس لیبارٹری میں ایک دن میں 800 کورونا ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت موجود ہے جو آج سے ہی فعال ہوچکی ہے۔

‘خدشہ ہےمریض بڑھ گئےتو ہمارے پاس جگہ نہیں ہوگی’

کراچی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ لوگ کورونا وائرس کو مذاق سمجھ رہے ہیں، شہر میں دکانیں کھلی ہوئی ہیں جس پرکوئی توجہ نہیں دی جارہی، عوام اور حکمرانوں کو یہ سمجھنا ہوگا کہ ہمارے پاس ہسپتالوں میں جگہ موجود نہیں ہے، پاکستان کا شعبہ صحت بہت کمزور ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکمرانوں سے پہلے بھی کئی مہلک بیماریاں نہیں سنبھالی گئیں، 14اپریل سے لاک ڈاؤن میں نرمی آتے ہی مریضوں میں اضافہ ہوگیا، عوام سمیت علمائے کرام رمضان سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کریں کیونکہ اس وقت ایمرجنسی صورت حال ہے۔

ڈاکٹر قیصر سجاد نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ لاک ڈاؤن کے نام پر مذاق کو ختم کریں بصورت دیگر صورت حال بہت خطرناک ہوسکتی ہے۔ خدشہ یہ ہےمریض مزیدبڑھ گئےتو ہمارےپاس جگہ نہیں ہوگی، آئندہ 2 یا 4 ہفتےمیں وائرس شدت اختیار کرے گا۔

پاکستان میں 64 فیصد مرنے والے 60 برس سے زائدالعمر

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی سب سے بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جن کی عمر 20 سے 40 برس کے درمیان ہیں۔

سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب اعدادوشمار کے مطابق کُل متاثرین میں سے 36 فیضد سے زیادہ کی عمر 20 سے 40 کے درمیان ہے تاہم اگر کورونا وائرس کے باعث ہلاک ہونے والوں کی بات کی جائے تو ان میں سب سے زیادہ تعداد معمر افراد کی ہے۔

وائرس کے باعث اب تک ہلاک ہونے والوں میں 64 فیصد سے زیادہ افراد کی عمر 60 سے زیادہ تھی۔

‘عمر رسیدہ افراد نماز گھروں پر ہی ادا کریں’

مفتی منیب الرحمان نے عمر رسیدہ افراد سے نماز گھروں پر ہی ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ علماء اورحکومت کے درمیان معاہدے پر عمل کریں۔

انہوں نے کہا کہ  عمر رسیدہ افراد نمازیں گھروں پرادا کریں کیونکہ وہ خود بھی عمر رسیدہ ہونے کی وجہ سے نمازیں گھر پر ہی ادا کر رہے ہیں۔ مساجد میں طے شدہ فاصلے کو برقرار رکھا جائے۔

‘ویکسین رواں سال کے آخر تک برطانوں ڈاکٹروں کے پاس دستیاب ہوگی’

جمعرات کو برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے عمل سے وابستہ لندن کے ایمپریل کالج میں تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پروفیسر رابن شہٹاک کا کہنا ہے کہ اگر کورونا کی ویکسین نے کارکردگی اور انسانی صحت کی حفاظت کے متعلق صحیح اشارے دیئے تو یہ ویکسین اس سال کے آخر سے قبل برطانیہ میں ڈاکٹروں کے پاس دستیاب ہوگی تاہم ان کا کہنا تھا کہ دیگر دنیا تک یہ ویکسین اگلے برس تک پہنچ پائے گی۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی ٹیم کی سربراہ پروفیسر سارہ گلبرٹ اپنی ٹیم کے ہمراہ پانچ ہزار رضاکاروں پر اس ویکسین کا تجربہ کرنے جا رہی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم نے پہلے دن صرف دو افراد پر اس ویکسین کا تجربہ کیا تھا اور یقینی بنایا تھا کہ ان کے ساتھ سب کچھ ٹھیک ہے اور اس بات کو بھی یقینی بنایا کہ تجربے کے لیے سب کچھ طریقہ کار کے مطابق ہورہا ہے اور یہ کہ ہم اب اس کا تجربہ بڑے پیمانے پر کرسکتے ہیں۔

دنیا کے کئی دیگر ممالک بھی مہلک کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے ویکسین کی تیاری میں لگے ہوئے ہیں۔

عالمی صورت حال 

مہلک ترین کوویڈ 19 وائرس نے دنیا بھر میں 26 لاکھ 37 ہزار سے زائد افراد کو متاثر کردیا جبکہ ہلاکتیں ایک لاکھ 84 ہزار کا ہندسہ عبور کرگئیں۔ صحت یاب ہونے والوں کی تعداد بھی 7 لاکھ 17 ہزار سے زائد ہو گئی۔

امریکا کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے ممالک میں سر فہرست ہے جہاں اب تک 47 ہزار سے زائد افراد ہلاک جبکہ 8 لاکھ 48 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

عالمی معیشت کو چار کھرب ڈالر سے زائد کا نقصان ہو سکتا ہے: اے ڈی بی

امریکا میں کورونا وائرس کے باعث 66 لاکھ سے زیادہ ورکرز بے روزگار

کورونا وائرس سے دنیا بھر میں اڑھائی کروڑ افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ

کوروناوائرس: جرمنی، فرانس، امریکا، برطانیہ کی معیشتیں بد ترین کساد بازاری کے دہانے پر

عالمی تجارت میں 32 فیصد کمی متوقع، ترقی پذیر معیشتوں سے 100 ارب ڈالر کا انخلاء

کورونا وائرس نے جتنی تیزی سے اٹلی میں لوگوں کو لقمہ اجل بنایا تھا اتنی ہی تیزی سے اسپین میں وبا نے کو کی زندگیاں برباد کی ہیں اور اب تک اسپین میں 21 ہزار 717 افراد کی جانیں نگل چکا ہے جبکہ متاثرین کی تعداد 2 لاکھ 8 ہزار سے زائد ہے۔

اٹلی میں جان لیوا وبا اب تک 25 ہزار 85 لوگوں کو ہلاک جبکہ 1 لاکھ 87 ہزار سے زائد لوگوں کو متاثر کرچکی ہے۔

فرانس میں وائرس 21 ہزار 340 جانیں نگل چکا ہے اور ڈیرھ لاکھ سے زائد افراد کو مریض بنایا جبکہ برطانیہ میں اموات کی تعداد 18 ہزار 100 اور مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 33 ہزار سے تجاوز کرگئی۔

ایرانی ڈاکٹروں اور حکام نے وائرس کے پھیلاؤ پر تقریباً قابو پالیا ہے جس کے باعث وہاں ہلاکتوں کی شرح میں کمی آئی ہیں۔ اس کے باوجود وائرس نے 5391 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 85 ہزار سے افراد متاثر ہیں۔

چین نے وائرس پر کئی روز قبل ہی قابو پالیا تھا جس کے باعث وہاں اموات کی شرح تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے، چین میں 4632 افراد ہلاک جبکہ 82 لوگ تاحال متاثر ہیں۔

جرمنی میں کورونا وائرس سے 5315 افراد ہلاک اور ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد لوگ بیمار ہوگئے، کرونا وائرس نے بیلجیئم میں 6262، سوئٹزرلینڈ میں 1509 اور ترکی میں 2376 انسانی جانیں لیں جبکہ 98 ہزار سے زیادہ لوگوں کو متاثر کیا۔

وائرس برازیل میں بھی 2924، سوئیڈن میں 1937، پرتگال میں 785، کینیڈا میں 1974، انڈونیشیا میں 635، سعودی عرب میں 114 جبکہ بھارت میں 681 افراد کو لقمہ اجل بنایا جبکہ 21 ہزار افراد متاثر ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here