اسلام آباد: پاکستان میں 70 فیصد موٹر سائیکل ماہانہ اقساط پر فروخت کئے جاتے ہیں جبکہ 30 فیصد موٹر سائیکلیں نقد اور اداروں کو فروخت کئے جاتے ہیں۔
ایسوسی ایشن آف پاکستان موٹر سائیکل اسمبلرز (اے پی ایم اے) کے چیئرمین محمد صابر شیخ نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے باعث اقساط کی وصولی میں مشکلات درپیش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقساط کی عدم وصولی سے موٹر سائیکل تیار کرنے والے ادارے اور ڈیلرز مالی مسائل کاشکار ہیں کیونکہ ڈیلرز کو مارچ اور اپریل کی اقساط نہیں ملیں جس کی وجہ سے وہ موٹر سائیکلز ڈیلرز کمپنیوں کو نئے آرڈرز دے رہے ہیں اور نا ہی اپنے سٹاف کو تنخواہیں ادا کر پا رہے ہیں۔
محمد صابرنے کہا کہ پاکستان کی زیادہ تر آبادی گاڑی خریدنے کی استعداد نہیں رکھتی اس لئے وہ موٹر سائیکلز خریدتے ہیں۔ پاکستان میں ایک ہزار افراد میں سے 18 افراد کے پاس گاڑی ہے جبکہ ملک میں عام آدمی کے سفر کے لئے موٹر سائیکل پر ہی انحصار کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موٹر سائیکل ڈیلرز کے مسائل کے خاتمہ کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ کاروبار کی بحالی سے بڑی صنعت کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔