کراچی: سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ حکومت نے ٹریژری بلز(ٹی بلز) کی نیلامی کے 500 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 435.5 ارب روپے ٹی بلز سے جمع کیے۔
بینک دولت پاکستان کی جانب سے تین ماہ، چھ ماہ اور 12 ماہ کے حکومتِ پاکستان مارکیٹ ٹریژری بلز(ایم ٹی بیز) کی نیلامی کا انعقاد کیا گیا اور 1450 ارب روپے سے زیادہ کی بولیوں کی رقوم وصول کی گئیں۔
مرکزی بینک نے تین ماہ کے ٹی بلز کے لیے 455.4 ارب روپے کی رقم ان بولیوں سے حاصل کی، چھ ماہ کے ٹی بلز سے 418.9 ارب روپے جبکہ 12 ماہ کے ایم ٹی بیز سے 576.7 ارب روپے حاصل کیے۔
وصول کی جانے والی بولیوں میں سے وفاقی حکومت نے تین ماہ ٹی بلز کے عوض 164 ارب روپے، چھ ماہ کے ٹی بلز کے عوض 126.5 ارب روپے اور 12 ماہ کے بلز کے عوض 145 ارب روپے جمع کیے۔
نیلامی میں کُل منظوری، غیر مسابقتی بولیوں سمیت 504.4 ارب روپے تھی۔
تمام بولیوں میں پیداوار کی کٹوتی میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ پہلی ٹی بل نیلامی منعقد کی گئی ہے جو ایک نہیں تین بار شرح سود میں کٹوتی کے بعد منعقد کی گئی ہے۔ مرکزی بینک نے شرح سود 17 مارچ کو 13.25 فیصد سے کم کر کے 12.5 فیصد کی اور پھر 24 مارچ کو 12.5 فیصد سے کم کرکے 11 فیصد مقرر کی گئی اور تیسری بار 16 اپریل کو شرح سود 11 فیصد سے کم کرکے نو فیصد کی گئی۔
تین ماہ کی بولی کے لیے پیداوار میں کٹوتی 8.39 فیصد پر تھی جو 10.89 فیصد سے کم ہے۔ چھ ماہ کی بولی کے لیے پیداوار 7.99 فیصد پر تھی جو 10.3 فیصد سے کم تھی اور 12 ماہ کی بولی کے لیے پیداوار کٹوتی 7.47 فیصد تھی جو 9.64 فیصد سے کم تھی۔
8اپریل کو ایم ٹی بیز کی گزشتہ نیلامی کی طری بولی کی زیادہ تر توجہ 12 ماہ کے بلز پر تھی۔ یہ اس رجحان کے خلاف ہے جس نے گزشتہ برس کے بیشتر حصے اوررواں سال کے آغاز کی وضاحت کی، مختصر مدت میں تین ماہ کے ٹی بلز میں سرمایہ کاری کی۔
مرکزی بینک نے آئندہ ٹی بلز کی نیلامی 6 مئی رکھی ہے اور 400 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔