اسلام آباد: سعودی حکومت نے آئندہ تین مہینوں کے دوران پاکستانی ورکرز کو کمپنیوں سے نکالنے پر پابندی لگا دی ہے۔
وزارتِ اوورسیز پاکستانیز کی جانب سے ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار بخاری کی جانب سے سعودی حکومت کو درخواست کی گئی تھی جس پر سعودی حکومت نے آئندہ تین ماہ کے دوران کسی بھی کمپنی کی جانب سے پاکستانی ورکرز کو نکالنے پر پابندی لگا دی ہے۔
سعودی نائب وزیربرائے لیبر اینڈ سوشل ڈویپلمنٹ عبداللہ بن نصر ابو تھنیان نے وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار بخاری سے رابطہ کر کے یقین دہانی کرائی کہ سعودی کمپنیاں آئندہ تین ماہ کے دوران کسی بھی پاکستانی ورکر کو نوکری سے فارغ نہیں کریں گی اور اس عرصے کے دوران انہیں تنخواہیں ملتی رہیں گی، سعودی حکومت نے پہلے سے نکالے جانے والے ملازمین کی تنخواہیں بھی دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
سعودی وزیر نے پاکستانی لیبر کو بلا معاوضہ دسمبر تک ویزوں میں توسیع دینے کا بھی اعلان کیا ہے اور طرفین نے موجودہ صورتحال پر مسلسل رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔ دونوں ملکوں کے درمیان فلائٹ آپریشنز کی دوبارہ سے بحالی پر بھی بات چیت کی گئی۔
عبداللہ بن نصر نے ذوالفقار بخاری کو بتایا کہ سعودی حکومت کی جانب سے پاکستانیوں کے لیے داخلی اور خارجی ویزوں کی مدت میں توسیع اور ایس ٹی سی سروس کے ذریعے پاکستان میں زرِ مبادلہ بغیر کسی چارجز کے بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔