اسلام آباد:عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 2040ء تک پاکستان میں سالانہ 1.7 ملین افراد جاب مارکیٹ میں داخل ہوں گے۔ اتنی بڑی افرادی قوت کو روزگار دینے کےلئے پاکستان کو مجموعی قومی پیداوار( جی ڈی پی) میں سالانہ 7 فیصد کی شرح نمو کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیاء کے ممالک میں افغانستان کے بعد پاکستان نوجوان آبادی کا حامل دوسرا بڑا ملک ہے، پاکستان کی تقریباً 220 ملین آبادی میں سے 64 فیصد آبادی کی عمریں 30 سال سے کم ہیں۔
عالمی بینک نے کہا ہے کہ اتنی بڑی افرادی قوت کو روزگار کی فراہمی اور بے روزگاری پر قابو پانے کےلئے تکنیکی اور پیشہ وارانہ تربیت پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ ملکی و بین الاقوامی مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق افرادی قوت کو جدید ترین تربیت فراہم کی جاسکے۔
افرادی قوت کے مختلف اداروں کے اعدادوشمار کے مطابق 2020 ءکے بعد دنیا بھر میں ہنر مند اور تربیت یافتہ کارکنوں کی دستیابی ایک اہم مسئلہ ہوگا اور دنیا بھر 56.5 ملین ہنر مند افرادی قوت کی قلت ہوگی۔
عالمی بینک نے کہا ہے کہ عالمی مارکیٹ کی اتنی بڑی طلب کے مدنظر پاکستان کو تکنیکی وپیشہ وارانہ تربیت پر خصوصی توجہ دینی چاہئے تاکہ ہنر مند افرادی قوت کی برآمد سے قیمتی زرمبادلہ کے حصول کے ساتھ ساتھ بے روزگاری کی شرح پر بھی قابو پایا جاسکے۔