گوادر بندرگاہ کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے استعمال کرنے کی اجازت

اجازت ملنے کے بعد افغانستان انتہائی کم خرچ پر گندم، چینی اور کھاد منگوا سکے گا، بندرگاہ سے نکلنے والے تمام ٹرکوں کو سیل کیا جائے گا اور ان میں ٹریکنگ سسٹم بھی نصب ہوگا

1031

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے گوادر بندرگاہ پر گندم، چینی اور کھادوں کی درآمد اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اجازت دے دی۔

اس اقدام کا فیصلہ وزارت تجارت نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری، پاکستان افغانستان جوائنٹ چیمبر آف کامرس، گوادر انٹرنیشنل ٹرمینلز او دیگر سٹیک ہولڈرز کی درخواست پر کیا۔

اس حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کی درخواست کا جائزہ افغانستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ (2010) کے آرٹیکل 21 (1) (c)  کے تحت لیا گیا جو کہ بلک کارگو (bulk cargo) کی ٹرکوں یا ٹرانسپورٹ کے ذریعے (ما سوائے بحری جہازوں) تجارت کی اجازت دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

عالمی تجارت میں 32 فیصد کمی متوقع، ترقی پذیر معیشتوں سے 100 ارب ڈالر کا انخلاء

’طورخم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے پر بھی پاک افغان تجارت کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا‘

چینی کمپنی نے ہائبرڈ چاول کے 500 ٹن بیج پاکستان کو فراہم کردیے

وزرات تجارت کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق افغانستان گوادر بندرگاہ کے ذریعے انتہائی کم خرچ پر گندم ، چینی اورکھادیں منگوا سکتا ہے جس کی بلک کارگو باونڈڈ کیریئر میں لے جانے کی اجازت ہو گی۔

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت کارگو لے جانے والے ٹرک مکمل سیل ہونگے اور ان میں ٹریکنگ سسٹم بھی نصب ہوگا۔

نوٹی فکیشن میں مزید بتایا گیا کہ روٹ پر کارگو کی حفاظت کے لیے کسٹم حکام سیکیورٹی کے لیے تمام ضروری اقدامات اُٹھائیں گے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here