کورونا وائرس: پاکستان میں مزید 20 جاں بحق، اموات 144، کیسز کی تعداد سات ہزار 638 ہوگئی

625

لاہور: پاکستان میں کورونا وائرس سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 20 افراد جان کی بازی ہار گئے جس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 144 ہوگئی ہے جبکہ مزید کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد سات ہزار638 ہوگئی ہے، اب تک وائرس کا شکار ہونے والے 1832 افراد صحت یاب ہو کر گھروں کو لوٹ چکے ہیں جبکہ باقی 5662 افراد مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

کورونا وائرس کے اعدادوشمار کیلئے بنائے گئے سرکاری پورٹل کے مطابق ملک میں ہونے والی 144 ہلاکتوں میں خیبرپختونخوا میں 50، سندھ میں 48، پنجاب میں 37، بلوچستان میں 5، گلگت 3 اوراسلام آباد میں ایک ہلاکت ہوچکی ہے۔

لاہور وبا کا مرکز قرار، پنجاب کے 50 علاقے سیل

وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے صوبے کے 50 علاقوں کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے. ان علاقوں میں نہ تو کوئی جا سکتا ہے اور نہ ہی کوئی وہاں سے نکل سکتا ہے۔

صحافیوں سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کورونا کے سب سے زیادہ مریض لاہور سے رپورٹ ہوئے ہیں اس لیے لاہور وبا کا مرکز بن چکا ہے۔ 

انہوں نے بتایا کہ کورونا کیسز کے حوالے سے دوسرے نمبر پر راولپنڈی اور تیسرے نمبر پر گجرات ہیں۔

ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ جی ٹی روڈ کے ارد گرد کورونا وائرس کی سب سے زیادہ موجودگی ہے اور اس کی بڑی وجہ ان علاقوں میں بیرون ملک سے آنے والے افراد ہیں۔

لاہور کو ایپی سینٹر قرار دیتے ہوئے انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت شہر میں 11 سو سے زائد کورونا کے کنفرم مریض ہیں جو کہ صوبے کے دیگر شہروں سے زیادہ ہیں۔

سندھ سے اچھی خبر 

سندھ میں کورونا کو شکست دینے سے متعلق ایک اور اچھی خبر سامنے آئی ہے جہاں تقریباً ڈھائی ہزار تبلیغی ارکان کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں۔

ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب کے مطابق 2889 تبلیغیوں کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 437 مثبت اور 2452 منفی آئے ہیں۔

مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ ان تبلیغی جماعت کے افراد کو سندھ کے مختلف اضلاع میں رکھا گیا تھا اور ان تمام افراد کو پہلے 14 روز قرنطینہ میں بھی رکھا گیا تھا۔

سندھ میں بھی رمضان بازار نہ لگانے کا فیصلہ

پنجاب کے بعد سندھ حکومت نے بھی کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر رمضان بچت بازار نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہجوم کی وجہ سے کورونا وائرس مزید پھیلنے کا خدشہ ہے  اس لیے صوبے بھر میں رمضان بچت بازار نہ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ رمضان بچت بازار لگنے سے عوام کا رش بڑھ جائےگا۔

یہ بھی پڑھیے: 

آئی ایم ایف کی کورونا سے نمٹنے کے پاکستانی اقدامات کی تعریف

تاریخی لاک ڈائون کے باعث عالمی معیشت کی شرح نمو میں 3 فیصد گراوٹ متوقع

رواں سال پاکستان کے جی ڈی پی کی شرح نمو میں مزید کمی کا امکان، سٹیٹ بینک کی دوسری سہ ماہی رپورٹ جاری

جناب وزیراعظم! آپ غلط کہتے ہیں، پاکستان لاک ڈائون کا متحمل ہو سکتا ہے مگر اس پلان کے تحت ۔۔۔

انہوں نے کہا کہ فیصلہ شہریوں کی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا ہے، یہی وجہ ہے کہ صوبے کی تمام سبزی منڈیوں میں بھی مزید سختی کی ہدایت کی گئی ہے۔

سندھ میں دس ہزار بستروں کے آئسولیشن مراکز بنانے کا فیصلہ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پورے صوبے میں دس ہزار بستروں کے آئیسولیشن مراکز بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انھوں نے یہ فیصلہ بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کیسز کے پیش نظر کیا ہے۔

اس سلسلے میں ٹنڈو الہیار ہسپتال کی عمارت میں بھی فیلڈ آئیسولیشن ہسپتال قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ کراچی میں اس وقت 1200 بستروں کا فیلڈ آئیسولیشن ایکسپو سینٹر میں قائم ہے،

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کے مطابق کورونا وائرس کے باعث ہونے والے لاک ڈاؤنز کے بعد مختلف ممالک سے 40 سے 43 ہزار پاکستانیوں نے وطن واپسی کی خواہش کا اظہار کیا۔

انھوں نے بتایا کہ اس حوالے سے حکومت کی جانب سے خصوصی پروازیں چلائی گئیں جن کی مدد سے 2287 افراد کی پاکستان واپسی ممکن بنائی جا سکی ہے۔

انھوں نے بتایا کے اس حوالے سے دوسرے مرحلے میں اب تک 12 خصوصی پروازیں چلائی گئی تھیں۔ اب نو مزید پروازیں چلائی جائیں گی جن کے ذریعے تقریباً دو ہزار افراد کو وطن واپس لایا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here