کراچی: پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے آخری روز کے ایس ای 100 انڈیکس میں 2010 کے بعد ایک ہی سیشن کے دوران ریکارڈ تیزی ہوئی اور 2000 کے قریب پوائنٹس کا اضافہ دیکھنے میں آیا البتہ کاروبار کے اختتام تک 1502 پوائنٹس اضافے سے انڈیکس 32 ہزار 831 پوائنٹس پر بند ہوا۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق سٹاک مارکیٹ میں تیزی کی وجہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں کمی ہے، سٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود 11 فیصد سے کم کرکے 9 فیصد کر دی ہے۔
عارف حبیب لمیٹڈ کے ایک تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ سٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی، جی 20 ممالک کی جانب سے قرضوں کا التواء اور آئی ایم ایف سے پاکستان کو ریلیف فنڈ فراہم کرنے جیسے عوامل نے مارکیٹ پر مثبت اثرات ڈالے ہیں۔
جمعہ کے کاروباری روز کے ایس ای 100 انڈیکس کا آغاز ہوتے ہی مثبت رجحان دیکھا گیا اور کچھ ہی دیر میں 1927 پوائنٹس اضافے سے انڈیکس 33 ہزار 257 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا۔
2010ء کے بعد یہ پہلی بار تھا کہ سٹاک مارکیٹ کے ایک سیشن کے دوران 2 ہزار لے لگ بھگ پوائنٹس کا اضافہ ہوا، کاروبار کے اختتام تک انڈیکس میں 1502 پوائنٹس اضافہ سے یہ 32 ہزار 831 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کے ایم آئی 30 انڈیکس میں بھی ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا اور یہ تین ہزار 157 پوائنٹس اضافے سے 52 ہزار 582 پوائنٹس جبکہ کے ایس ای آل شیئر انڈیکس میں 861 پوائنٹس اضافے سے یہ 23 ہزار 259 پوائنٹس پر بند ہوا۔
مجموعی کاروباری حجم گزشتہ روز 118.92 ملین پر بند ہوا تھا تاہم جمعہ کے روز یہ 302.31 ملین پر جا پہنچا، کے الیکٹرک لمیٹڈ، ہیسکول پیٹرولیم لمیٹڈ اور پنجاب بینک پوائنٹس ٹیبل پرنمایاں رہے۔
اسکے علاوہ 100 انڈیکس میں کھاد، سیمنٹ اور آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن سیکٹرز میں بھی سرمایہ کاروں نے کُھل کر کاروبار کیا، کمپنیوں میں اینگرو کارپوریشن لمیٹڈ، حب پاور کمپنی لمیٹڈ اور فوجی فرٹیلائز کمپنی ٹاپ پوزیشن پر دکھائی دیں۔