کورونا وائرس: پاکستان میں ہلاکتیں 107، کیسز کی تعداد 5988 ہوگئی

کراچی میں2 ہفتے میں 300سے زائد پر اسرار اموات ، مریضوں میں نمونیا، سانس اور پھپھڑوں میں پانی کی علامات پائی گئیں، ماہرین پریشان

585

لاہور: پاکستان میں کورونا وائرس سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 11 افراد جان کی بازی ہار گئے جس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 107 ہوگئی ہے جبکہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 5988 تک پہنچ گئی، اب تک وائرس کا شکار ہونے والے 1446 افراد صحت یاب ہو کر گھروں کو لوٹ چکے ہیں جبکہ باقی 4435 افراد مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

کورونا وائرس کے اعدادوشمار کیلئے بنائے گئے سرکاری پورٹل کے مطابق ملک میں ہونے والی 107 ہلاکتوں میں سے سب سے زیادہ خیبرپختونخوا میں 38، سندھ 35 اور پنجاب میں 28 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ بلوچستان میں 2، گلگت 3 اوراسلام آباد میں ایک ہلاکت ہوچکی ہے۔

لاک ڈائون میں توسیع

منگل کو وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں دو ہفتوں کی توسیع کا اعلان کرتے ہوئے اسے 30 اپریل تک بڑھا دیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ ملک بھر کے تعلیمی ادارے بدستور بند رہیں گے جبکہ عوامی مقامات پر بھی لاک ڈاؤن برقرار رہے گا تاہم معیشت میں گراوٹ اور بیروگاری کے خدشے کے پیش نظر کنسٹرکشن سمیت چند صنعتوں کو کھولنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

کون کون سی صنعتیں کھولی گئی ہیں؟

وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر کے مطابق حکومت نے ملک کی تمام ایکسپورٹ انڈسٹری کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، تعمیراتی سیکٹر سے جڑے تمام شعبے حفاظتی تدابیر کے ساتھ کھول رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ای کامرس، لوکل ڈیلیوری کیلئے کاروبار کھول رہے ہیں جبکہ سافٹ ویئر ہاوسز، فرٹیلائزر پلانٹس، نرسریاں اور زراعت کے یونٹس کو بھی کھولا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جانوروں کیلئے طبی ہسپتال، کتابوں کی اور سٹیشنری کی دکانیں، شیشہ بنانے والی صنعتیں، الیکٹریشن، پلمبرز اور ترکھانوں کو کام کرنے کی اجازت ہو گی۔ حجام کی دکانیں کھولنے سے متعلق صوبوں کی مختلف آراء تھیں تاہم اسے بھی کھول رہے ہیں۔ اس کے علاوہ سیمنٹ، بجری اور ریت بنانے والے یونٹس اور تمام ایکسپورٹ انڈسٹری کو کھولا جائے گا۔

حماد اظہر نے کہاکہ تمام صنعتیں حفاظتی تدابیر کے ساتھ کھولی جائیں گی، الیکٹریشن، پلمبر، ریڑھی لگانے والوں کواجازت ہو گی، تعمیراتی صنعت کھولنے سے متعلق صوبوں میں اتفاق ہے۔

کراچی میں2 ہفتے میں 300سے زائد پر اسرار اموات، ماہرین پریشان

کراچی کے سرکاری و نجی ہسپتالوں میں پراسرار اموات بڑھ گئیں، پندرہ روز میں 300 سے زائد مریض ہسپتال پہنچتے ہی دم توڑ گئے جس نے ماہرین کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے.

ایک رپورٹ کے مطابق مرنے والوں میں نمونیا، سانس ، پھیپھڑوں میں پانی کی علامات تھی جو کورونا جیسی ہی ہیں، کئی لوگ مردہ حالت میں لائے گئے اور کئی مریض چند گھنٹےبعد انتقال کر گئے تاہم کورونا تھا یا نہیں تشخیص نہیں کی گئی۔

جناح اسپتال کے ایک عہدے دار نے انکشاف کیاکہ مرنے والوں میں صرف چند کی لاشوں کو ایکسرے کے لئے بھیجا گیا،ان میں سے ایک خاتون کا ایکسرے کرایاگیا، جس میں مریضہ کے پھپھڑوں میں پانی پایا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق 31 مارچ سے 14 اپریل تک جناح اسپتال میں 121 مردہ افرادلائے گئے اور 99 مریض جناح اسپتال میں دم توڑ گئے ، حکام نے بتایا کہ ان کی اموات کی سب سےزیادہ وجوہات نمونیہ، سانس کی بیماریوں کی علامات پائی گئی تھیں جبکہ متعدد مریضوں کے پھیپھڑوں میں پانی بھراتھا۔

پراسراراموات پرلواحقین بناپوسٹ مارٹم لاشیں لےگئے ، کوروناسےملتی علامات کےباوجودمریض کیوں رپورٹ نہیں ہوئے، اس سلسلے میں تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔

ایدھی کے مطابق دو ہفتوں میں گھروں اور اسپتالوں سے 400 لاشیں منتقل کی گئی ہیں، فیصل ایدھی کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں میں کراچی میں شرح اموات بڑھ گئی ہیں ، کورونا کےتدارک کیلئے ہم نے الگ گاڑیاں رکھی ہوئی ہیں، اب مسئلہ یہ ہے کہ لوگ کورونا کی صورتحال میں چھپا رہےہیں۔

مردہ انسان سے کورونا کی منتقلی کا پہلا کیس 

حال ہی میں ایک اور خبر سامنے آئی ہے کہ تھائی لینڈ میں ایک شخص کو کورونا وائرس سے مرنے والے انسان سے کورونا وائرس منتقل ہوا ہے، یہ مرے ہوئے انسان سے کورونا وائرس منتقل ہونے کا پہلا کیس ہے۔

جرنل آف فارنزک اینڈلیگل میڈیسن میں شائع ہونے والے مطالعے کے مطابق فرانزک طبی ماہرین کو کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے مریض سے وائرس منتقل ہونےکے خطرات کم ہوتے ہیں لیکن کورونا سے ہلاک ہونے والے مریضوں کے بائیولوجیکل نمونوں اور لاش سے وائرس لگنے کے خطرات بہت زیادہ ہیں۔

عالمی صورت حال 

مہلک کورونا وائرس اب تک دنیا کے 210 ممالک اور علاقوں کو لپیٹ میں لے چکا ہے اور اس کا پھیلاؤ بدستور جاری ہے، وائرسے اب تک ایک لاکھ 26 ہزار 754 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ متاثرین کی تعداد 20 لاکھ سے زائد ہو چکی ہے۔ وائرس کا شکار ہونے والے چار لاکھ 84 ہزار سے زائد مریض صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔

امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 26 ہزار سے بھی بڑھ گئی ہے، گزشتہ دن امریکا کا بدترین دن ثابت ہوا، ایک دن میں وائرس سے ریکارڈ 2 ہزار 228 افراد ہلاک ہوئے، نیویارک میں ایک ہی دن میں 778 افراد لقمہ اجل بنے، جس کے بعد نیویارک میں کرونا کے باعث اموات کی تعداد 10 ہزار 834 ہو گئی، نیو یارک پولیس ڈیپارٹمنٹ میں بھی کرونا وائرس سے 24 اموات ہو چکی ہیں۔ اب تک امریکا میں وائرس سے 6 لاکھ 14 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے۔

اٹلی میں کرونا وائرس سے اموات بڑھ کر 21 ہزار 67 ہو گئیں، ایک لاکھ 62 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں، اسپین میں وائرس 18 ہزار 255 جانیں نگل گیا اور ایک لاکھ 74 ہزار سے زائد متاثر ہیں، فرانس میں کرونا وائرس 15 ہزار 729 جانیں نگل گیا اور ایک لاکھ 43 ہزار سے زائد متاثر ہوئے ہیں، برطانیہ میں کرونا سے اموات 12 ہزار 107 ہو گئیں اور 93 ہزار سے زائد متاثر ہوئے ہیں۔

ایران میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 4683 ہو گئی اور 74 ہزار سے زائد متاثر ہوئے، بیلجیئم میں 4157 افراد ہلاک جب کہ 31 ہزار سے زائد متاثر ہیں، جرمنی میں 3495 جانیں نگل گیا اور ایک لاکھ 32 ہزار سے زائد متاثر ہیں، چین میں 3342 افراد کرونا وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں اور 82 ہزار سے زائد متاثر ہوئے، نیدرلینڈز میں وائرس 2945 جانیں نگل گیا اور 27 ہزار سے زائد متاثر ہوئے، برازیل میں کرونا سے 1532 اموات ہوئیں اور 25 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے۔

کرونا وائرس ترکی میں 1403 جانیں نگل گیا جب کہ 65 ہزار سے زائد متاثر ہوئے ہیں، سوئٹزرلینڈ میں 1174 افراد وائرس سے ہلاک ہوئے اور 25 ہزار سے زائد متاثر ہیں، سوئیڈن میں 1033، کینیڈا میں 903، پرتگال میں 567، انڈونیشیا میں 459، میکسیکو میں 406، جب کہ بھارت میں کرونا وائرس سے 393 افراد ہلاک ہوئے اور 11 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here