اسلام آباد: عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کے باعث ملک میں سونے کی قیمت ایک لاکھ چار سو روپے فی تولہ کے کیبلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
گزشتہ ہفتہ کے مقابلہ میں رواں ہفتہ کے آغاز میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 1400 روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
لاک ڈائون کے باعث جیولری شاپس اور ورکشاپس کے بند ہونے کے باوجود سونے کی قیمت ایک لاکھ روپے فی تولہ سے اوپر پہنچ گئی ہے۔
اس حوالے سے آل پاکستان صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ سونے کی قیمت میں اضافہ کا بنیادی سبب عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھنا اور اس کے نتیجہ میں مقامی صنعت میں اضافہ کا بنیادی سبب عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھنا اور اس کے نتیجے میں مقامی طلب میں اضافہ ہے۔ اس حوالے سے افواہوں کی گردش قمت بڑھانے کا سبب بنی ہے۔
رینر کموڈیٹیز کے سابق چیف آپریٹنگ آفیسر عدنان آگر نے کہا ہے کہ سونے کی قیمت میں اضافے کا سبب افواہیں بنتی ہیں تاہم افواہوں کی بنیاد پر قیمت میں اضافہ پائیدا نہیں ہوتا۔
انہں نے کہا کہ کورونا کی حالیہ عالمی وباء کے باعث زیادہ تر لوگ نقد رقم اپنے پاس رکھنے کو ترجیح دے رہے ہیں اس لئے مستقبل میں سونے کی قیمتیں کم ہو جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر امریکی ڈالر کی طلب دیگر کرنسیوں کے مقابلہ میں زیادہ ہے۔ اس حوالے سے بھی مقامی کرنسی کے مقابلہ میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ کا رججان ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے ممالک ڈالر کی قیمت میں اضافہ بھی سونے کی قیمت بڑھنے کا ایک سبب ہے تاہم مستقبل میں سونے کی قیمت میں کمی متوقع ہے۔