تاریخی لاک ڈائون کے باعث عالمی معیشت کی شرح نمو میں 3 فیصد گراوٹ متوقع

پاکستان میں رواں سال مہنگائی کی شرح 11.1 فیصد، آئندہ سال 8 فیصد تک رہنے کی توقع، کورونا وائرس کی وجہ سے بے روزگاری کی شرح میں اضافے کا خدشہ

690
5 worst Global Financial Crisis before COVID-19

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) نے کہاہے کہ کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹ میں بے یقینی کی صورتحال کے نتیجہ میں عالمی معاشی شرح نمو میں تین فیصد کمی متوقع ہے۔ 

آئی ایم ایف نے عالمی اقتصادی منظر نامے سے متعلق اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے دنیا کسادبازاری کاسامناکررہی ہے اوراس کی شدت عالمی اقتصادی کسادبازاری سے بڑھ کرہے تاہم عالمی معیشت کی آئندہ سال بحالی اس رپورٹ کامثبت پہلو ہے۔

یہ رپورٹ آئی ایم ایف کی چیف اکانومسٹ گیتاگوپی ناتھ نے ایک ویڈیو کانفرنس کے دوران جاری کی۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال عالمی معاشی شرح نمو میں تین فصد کمی کاامکان ہے ۔

یہ بھی پڑھیے: 

کوروناوائرس: جرمنی، فرانس، امریکا، برطانیہ کی معیشتیں بد ترین کساد بازاری کے دہانے پر

سب صحارا افریقہ رواں سال 25 سال میں پہلی مرتبہ کساد بازاری میں چلا جائے گا، عالمی بینک

عالمی تجارت میں 32 فیصد کمی متوقع، ترقی پذیر معیشتوں سے 100 ارب ڈالر کا انخلاء

عالمی معیشت کو چار کھرب ڈالر سے زائد کا نقصان ہو سکتا ہے: اے ڈی بی

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ سال 2021 ء میں عالمی معیشتیں بحالی کی جانب گامزن رہیں گی اور عالمی اقتصادی بڑھوتری کی شرح 5.8 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف کی رپورٹ میں پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جاری مالی سال میں مہنگائی کی شرح 11.1 فیصد اورآئندہ سال 8 فیصد تک رہنے کی توقع ہے تاہم کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے ملک میں بے روزگاری کی شرح میں اضافہ متوقع ہے۔

رپورٹ کے مطابق 2020ء میں پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 4.5 اورآئندہ سال 5.1 فیصد تک رہنے کاامکان ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سال پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار2 فیصد اور کرنٹ اکائونٹ خسارہ 2.4 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کم آمدنی والے ترقی پذیرممالک میں جاری مالی سال کے دوران اقتصادی بڑھوتری کی شرح 0.4 فیصد اورسال 2021ء میں 5.6 فیصد رہے گی۔

ترقی یافتہ ممالک میں رواں سال اقتصادی بڑھوتری کی شرح منفی چھ اعشاریہ ایک اورآئندہ سال 4.5 فیصد تک رہنے کاامکان ہے۔

ایشیاء اوربحرالکاہل کے خطہ میں جاری سال کے دوران اقتصادی بڑھوتری کی شرح منفی صفراعشاریہ چھ اورآئندہ سال 7.8 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here