آئی ایم ایف کا 25 رکن ممالک کو قرضوں میں ریلیف دینے کا اعلان، پاکستان شامل نہیں

759

واشنگٹن: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے مہلک وبا کورونا وائرس کے اثرات کم کرنے میں مدد کے لیے دنیا بھر کے 25 غریب ممالک کو قرضوں میں ریلیف دینے کا اعلان کیا ہے ، قرضوں میں ریلیف آئی ایم ایف کے پروگرام سی سی آر ٹی (Catastrophe Containment and Relief Trust) کے تحت دیا جائے گا۔ 

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ‘ہمارے ایگزیکٹو بورڈ نے 25 رکن ممالک کو قرضوں میں ریلیف دینے کی منظوری دی ہے، یہ ریلیف سی سی آر ٹی کے تحت دیا جائے گا اور یہ کورونا وائرس کے خلاف مدد کے لیے فنڈز کا حصہ ہے۔’

انہوں نے کہا کہ “غریب اور کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ رکن ممالک کو قرضوں کی ادائیگی میں چھوٹ کے لیے پہلے مرحلے میں ابتدائی چھ ماہ تک کیلئے گرانٹس فراہم کریں گے تاکہ مذکورہ ممالک ہنگامی بنیادوں پر کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے وسائل کو رخ طبی اقدامات کی جانب موڑ سکیں۔”

آئی ایم ایف کی سربراہ نے کہا، “سی سی آر ٹی اس وقت 500 ملین امریکی ڈالر کے قریب گرانٹ دے سکتا ہے، اس کیلئے برطانیہ کی جانب سے حال ہی میں 185 ملین ڈالر اور جاپان کی جانب سے 100 ملین ڈالر دئیے گئے ہیں۔”

یہ بھی پڑھیے:

پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں ریلیف دیا جائے

تاریخ میں پہلی بار 90 ممالک امداد کیلئے رابطہ کر چکے: آئی ایم ایف

ایشیائی ترقیاتی بنک  کا کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے مالی معاونت 20 ارب ڈالر تک بڑھانے کا اعلان

کورونا وائرس، صنعتی و کاروباری بقاء کے لیے کیا اقدامات کرنے کی ضرورت ہے؟

مینجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف نے مزید کہا کہ چین اور نیدرلینڈ کی جانب سے بھی قابلِ قدر امداد دی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ وہ دیگر ممالک کو بھی درخواست کرتی ہیں کہ وہ ٹرسٹ کے وسائل بڑھانے کیلئے عطیات دیں تاکہ غریب ممالک کو دو سال کے لیے قرض ریلیف دیا جا سکے۔

کرسٹلینا جیورجیوا نے بتایا کہ جن ممالک کو قرض ریلیف دیا جائے گا ان میں افغانستان، بنین، برکینا فیسو، سینٹرل افریقن ری پبلک، چاڈ، کوموروس، کانگو، ڈومینیک ری پبلک، گیمبیا، گنی گنی بساؤ، ہیٹی، لائبیریا، مڈگاسکر، ملاوی، مالی، موزمبیق، نیپال، نائجر، روانڈا، ساؤ ٹومے اینڈ پرنسپی، تاجکستان، ٹوگو، یمن، سولومان آئی لینڈ اور سرالیون شامل ہیں۔

کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر کے کئی ممالک میں ابھی تک لاک ڈاؤن جاری ہے جس کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشت پر بدترین اثرات مرتب ہو رہے ہیں، آئی ایف کی جانب سے یہ فیصلہ رکن ممالک کو سنبھالا دینے کے لیے کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے آئی ایم ایف سمیت عالمی اداروں سے غریب ممالک کے قرضے معاف کرنے کی درخواست کی تھی اور کہا تھا کہ وہ پاکستان کے قرضے معاف کرنے کے لیے آئی ایم ایف سے رجوع کریں گے لیکن عالمی ادارے کی جانب سے پاکستان کو اس فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here