کورونا کے باعث جنوبی ایشیاء میں گزشتہ 40 برسوں کی بدترین اقتصادی کارگردگی متوقع

وباء سے قبل خطے کیلئے بڑھوتری کی شرح 6.3 فیصد رہنے کی پیشنگوئی کی گئی تھی تاہم اب یہ 1.8 سے لیکر2.8 فیصد تک رہنے کا امکان ہے: ورلڈ بینک کی رپورٹ جاری

707

اسلام آباد: عالمی بنک نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے رواں سال جنوبی ایشیاء کے خطہ میں گزشتہ 40 برسوں کی بدترین اقتصادی کارگردگی متوقع ہے، وباء کی وجہ سے خطے میں غربت کے خلاف کوششیں خطرات سے دوچارہوچکی ہیں۔

عالمی بنک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمگیر وباء جنوبی ایشیاء کے خطہ کیلئے مکمل طوفان ہے۔

بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، خطے کے دیگرممالک میں ایک ارب 80 کروڑ سے زائد لوگ رہ رہے ہیں، آبادی کے تناسب سے اگرچہ وائرس کے پھیلائو کی شرح فی الحال کم ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں اس میں اضافہ کے قوی خدشات موجودہیں۔

یہ بھی پڑھیے: 

رواں سال پاکستان کی جی ڈی پی شرح نمو میں 1.3 فیصد کمی پیشگوئی

کورونا وائرس، لاک ڈائون سے پاکستان میں کساد بازاری کا خدشہ

سب صحارا افریقہ رواں سال 25 سال میں پہلی مرتبہ کساد بازاری میں چلا جائے گا، عالمی بینک

کوروناوائرس: جرمنی، فرانس، امریکا، برطانیہ کی معیشتیں بد ترین کساد بازاری کے دہانے پر

رپورٹ کے مطابق کوروناوائرس کی وباء کے نتیجہ میں لاک ڈاون کے اثرات سامنے آنا شروع ہوئے ہیں، معمول کی سرگرمیاں معطل ہیں، مغربی ممالک کی جانب سے خطے کے ممالک کو جو برآمدی آرڈرز جاری ہوئے تھے ان میں سے بیشترمنسوخ ہوچکے ہیں جبکہ فیکٹریاں بھی بندہے، سیاحت کاشعبہ بری طرح سے متاثرہے، سپلائی چین میں تعطل آیاہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وباء سے قبل خطے کیلئے بڑھوتری کی شرح 6.3 فیصد رہنے کی پیشنگوئی کی گئی تھی تاہم اب خطے میں بڑھوتری کی شرح 1.8 سے لیکر2.8 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق مالدیپ میں مجموعی قومی پیداوارمیں 13 فیصد، افغانستان میں 5.9 فیصد اورپاکستان میں 2.2 فیصد تک کمی کا امکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت میں رواں سال بڑھوتری کی شرح 4.8 سے لیکر5 فیصد تک رہنے کی پیشنگوئی کی گئی تھی تاہم وباء کی وجہ سے اب بھارت میں بڑھوتری کی شرح 1.5 سے لیکر2.8 فیصد تک رہنے کاامکان ہے۔

رپورٹ میں خطے کی حکومتوں سے صحت عامہ اورسماجی تحفظ کے شعبہ جات میں اقدامات اٹھانے کی ضرورت پرزوردیاگیاہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here