لاہور: پیٹرولیم ڈویژن نے وزارتِ توانائی کے ایک افسر میں کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کی ہے۔
متاثرہ افسر جی فائیو اسلام آباد میں واقع پیٹرولیم ہاؤس میں تعینات تھا۔
ترجمان پیٹرولیم ڈویژن نے کہا ہے کہ متاثرہ شخص کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے اور اسے تمام طبی سہولیات دی جا رہی ہیں، افسر کومبینہ طور پر کورونا وائرس اسکے گھر سے ہوا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈویژن کورونا وائرس سے متعلق تمام حفظانِ صحت کے اصولوں پر عمل پیرا ہے، متاثرہ افسر 20 مارچ 2020 سے دفتر نہیں جا رہا اور اس وقت سے محکمے میں ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ تمام دوسرے ملازمین کی صحت اچھی ہے اور وزارتِ مسلسل این آئی ایچ اور این ڈی ایم اے سے رابطے میں ہے۔ این آئی ایچ سے پیٹرولیم ہاؤس کے تمام افسران میں کورونا وائرس ٹیسٹ کرنے کی درخواست کی گئی ہے اور این ڈی ایم اے نے بلڈنگ کو سپرے کیا ہے۔
وزارتِ توانائی کے افسران کو پہلے ہی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کم ملازمین کے ساتھ شفٹ کا وقت بانٹ کر کام کرنے کے علاوہ ڈویژن کو ٹریول ایڈوائزری بھی دی گئی ہے، ملک بھر میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے تمام حفاظتی اقدامات کے ذریعے غیر ضروری سفر منسوخ کیے گئے ہیں۔
اضافی مدد:
اس دوران ایک دوسرے بیان میں پیٹرولیم ڈویژن نے کہا ہے کہ ملک بھر میں کورونا سے نمٹنے کے لیے انہوں نے حکومت کی مدد میں اضافہ کیا ہے۔
سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈنے ملک بھر میں ریلیف سرگرمیوں کے لیے 38 ملین روپے مختص کیے ہیں۔ کمپنی کے بورڈ نے اعلیٰ افسران کو وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈ میں 19 ملین روپے اور میڈیکل سامان خریدنے کے لیے این ڈی ایم اے کو 19 ملین روپے دینے کا عزم کیا ہے۔
اسی طرح آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے پہلے ہی وزیراعظم کورونا فنڈ میں 53 ملین روپے جمع کرائے تھے جبکہ کمپنی نے اپنی ہوسٹل بلڈنگ کو ہسپتال بنانے اور دیگر طبی سہولیات کی پیشکش کی تھی۔
اس کے علاوہ پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ نے بھی سندھ میں چار اضلاع کے لیے 10 ملین کے فندز جاری کیے تھے، پاکستان سٹیٹ آئل نے بھی فنڈ میں 50 ملین جمع کرائے تھے۔
ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی صارفین کو سہولیات دینے کے موبائل ایپ کے ذریعے بلز جمع کرانے کی سہولت دی ہے، اب صارفین گھر بیٹھے گیس بلز موبائل ایپ سے جع کرا سکے گیں۔