کورونا، نیشنل ریفائنری کا پیداواری سرگرمیاں عارضی طور پر معطل رکھنے کا فیصلہ

فیصلہ کورونا سے متعلق صورتحال بہتر نہ ہونے اور تیل کی مانگ میں کمی کی وجہ سے کیا گیا، ملک کی تمام ریفائنریوں کے آپریشنز محدود، پلانٹس بندش کے دہانے پر

676

کراچی: کورونا وائرس نےمعاشی سرگرمیوں کو بریک لگا دیے ہیں اور مہلک وبا کا زور تاحال کم ہونے میں نہیں آرہا جس کے باعث کاروباروں کی بندش برقرار ہے

اس طرح کی خبر نیشنل ریفائنری لمیٹڈ کی جانب سے آئی ہے جس نے کورونا وائرس کے باعث بند کیے جانے والا پیداواری عمل دوبارہ نہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

10  اپریل بروز جمعہ کمپنی نے اسٹاک مارکیٹ کو آگاہ کیا کہ وہ کورونا وائرس کے پھیلاو کے حوالے سے صورتحال بہتر نہ ہونے کے باعث عارضی طور پر بند کی جانے والی پیداواری سرگرمیاں فی الحال دوبارہ شروع نہیں کر رہی۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا وائرس: میکڈونلڈز کو آمدن میں زبردست کمی کا سامنا

جناب وزیراعظم! آپ غلط کہتے ہیں، پاکستان لاک ڈائون کا متحمل ہو سکتا ہے مگر اس پلان کے تحت ۔۔۔

کورونا کے باعث 2020میں عالمی تجارت ایک تہائی رہ جائے گی: عالمی ادارہ برائے تجارت

مزید برآں کمپنی کا کہنا تھا کہ ملک میں تیل کی کم مانگ کے باعث بھی وہ پروڈکشن شروع کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔

واضح رہے کہ کمپنی نے 25 مارچ کو اپنی تمام پروڈکشن یہ کہہ کر بند کردی تھی کہ اسکے پاس موجودہ طلب کو پورا کرنے کے حوالے سے اسٹاک موجود ہے۔  لہذا کورونا وائرس کے باعث صوبائی حکومت کی لاک ڈاون کی کال اور ملک میں تیل کی کم مانگ کی وجہ سے وہ اپنی پیداوار بند کر رہی ہے۔

مانگ میں کمی، ملکی آئل ریفائنریوں کے آپریشنز محدود، پلانٹس بندش کے دہانے پر

اسلام آباد: لاک ڈاون کی وجہ سے مانگ میں کمی کے باعث ملک کی متعدد آئل ریفائنریوں نے اپنے آپریشنز محدود یا مکمل بند کردیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق نیشنل ریفائنری لمیٹڈ ، اٹک ریفائنری لمیٹڈ اور بائیکو ریفائنری نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے پرانے سودے نہ اُٹھانے اور اپریل کے لیے سودے نہ کرنے پر اپنے آپریشنز محدود یا بند کردیے ہیں۔

اس سے قبل وزارت پٹرولیم نے سولہ مارچ کو آئل ریفائنریز کے حکام کے ساتھ میٹنگ کے بعد آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کے سودے اُٹھانے کی یقین دہانی کروائی تھی ۔

اس میٹنگ کے بعد حکومت نے لاک ڈاون کے باعث مانگ میں کمی کے پیش نظر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو مزید تیل درآمد کرنے سے روک دیا تھا اورمقامی ریفائنریوں سے تیل اُٹھانے کی ہدایت کی تھی ۔

بائیکو ریفائنری کی جانب سے ڈائیریکٹر جنرل پٹرولیم ڈویژن کو خط لکھ کرآگاہ کیا گیا ہے کہ پوری کوشش کے باوجود آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے سودے نہیں اُٹھائے گئے لہذا مانگ اور سپلائی کی صورتحال بہتر ہونے تک آپرینشنز بند کیے جارہے ہیں۔

ادھر نیشنل آئل ریفائنری کی بندش کے بعد آٹک آئل ریفائنری کی جانب سے اپنا سب سے  بڑا پلانٹ کردیا گیا تھا تاہم اب اسے دو سے تین دن تک روزانہ  12  سے 13  ہزار بیرل تیل ریفائن کرنے کےلیے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد ریفائنری کی تیل ذخیرہ کرنے کی صلاحیت پوری ہونے پر اسکی بندش یقینی ہے۔

ایسا ہونے کی صورت میں شمالی پوٹوہاری ریجن سے گیس سپلائی محدود ہونے سے متعلق بھی حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

ادھر حکومت نے پاک عرب ریفائنری کو بندش کے بعد آپریشنز بحال کرنے کی اجازت دے دی ہے تاہم یہ واضح ہے کم مانگ کی وجہ سے پارکو اپنی پوری صلاحیت کو بروئے کار نہیں لائے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here