سٹاک مارکیٹ، کے ایس ای 100 انڈیکس معمولی تیزی سے 32 ہزار کی سطح پر بند

478

کراچی: پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے آخری روز کے ایس ای 100 انڈیکس میں اتار چڑھاؤ رہا لیکن کاروبار کے اختتام تک 100 انڈیکس میں 195 پوائنٹس اضافہ سے کاروبار 32 ہزار کی سطح پر بند ہوا۔   

غیر ملکی سرمایہ کاروں نے گزشتہ سیشن (جمعرات) کو 3.34 ملین ڈالر کے شئیرز فروخت کرکے نقصان اٹھایا۔

جمعہ کے روز کے ایس ای 100 انڈیکس کا آغاز ہوتے ہی منفی رجحان سے 460 پوائنٹس کمی ہوئی اور انڈیکس 31 ہزار 377 پوائنٹس کی کم ترین سطح پر آگیا۔ تاہم کاروبار میں تیزی سے 248 پوائنٹس کے اضافہ سے یہ 32 ہزار 86 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر ریکارڈ ہوا لیکن کاروبار کا اختتام 195 پوائنٹس اضافہ 32 ہزار 33 پوائنٹس پر ہوا۔

دیگر انڈیسز میں کے ایم آئی 30 انڈٖیکس میں 64 پوائنٹس اضافہ سے 50 ہزار 588 پوائنٹس جبکہ کے ایس ای آل شئیر انڈیکس میں 47 پوائنٹس تیزی سے یہ 22 ہزار 695 پوائنٹس پر بند ہوا۔ سٹاک مارکیٹ میں 168 کمپنیاں مثبت اور 110 کمپنیاں منفی رجحان میں رہیں۔

گزشتہ سیشن میں مجموعی کاروباری حجم 205.15 ملین سے کم ہو کر 126.72 ملین رہ گیا تھا، ہیسکول پیٹرولیم لمیٹڈ، کے الیکٹرک لمیٹڈ اور میپل لیف سیمنٹ فیکٹری لمیٹڈ نے زبردست کارکردگی دکھائی۔

کے ایس ای 100 انڈیکس میں بینکنگ، کھاد اور ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن سیکٹر قدرے بہتر دکھائی دیے، دیگر کمپنیوں میں بینک الفلاح لمیٹڈ، اینگرو کارپوریشن لمیٹڈ اور ایم سی بی بینک لمیٹڈ بھی مستحکم کاروبار کرتے دکھائی دیے۔

دوسری جانب سونے کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ سے سونے کی نئی قیمت 97 ہزار 800 روپے فی تولہ ہو گئی ہے، اسکے علاوہ جمعہ کے کاروباری روز کے دوران روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید 39 پیسے کی تنزلی ریکارڈ کی گئی۔

یہ مدِ نظر رہے کہ گزشتہ روز روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید تنزلی سے انٹر بینک میں امریکی کرنسی 57 پیسے سستی ہوئی تھی جس کے بعد روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر 167.19 روپے کا ہو گیا تھا۔

انٹر بینک میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی کا تسلسل آج بھی دیکھنے کو ملا جس کے بعد مارکیٹ میں امریکی کرنسی 39 پیسے سستی ہو کر 166 روپے 79 پیسے کی سطح تک آگئی ہے۔ دو کاروباری روز کے دوران امریکی ڈالر کی قیمت میں 96 پیسے کی کمی ہو چکی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here