لاہور: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ سے باہر نکلنے کے لیے27 نکاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کرنے اور تمام نکات کا ہدف پورا کرنے کی مدت میں اکتوبر 2020 تک توسیع کر دی ہے۔
ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کی ایف اے ٹی ایف کے 27 نکات کا ہدف پورا کرنے کے لیے لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاکستانی اہلکاروں کو صنعتوں سے رابطہ اور مذاکرات کرنے میں پیش آنے والی مشکلات کے سبب کیا گیا ہے۔
27 نکاتی ایجنڈنے کے مطابق پاکستان کو غیر قانونی امریکی ڈالر کے بہاؤ کو روکنے کے لیے قانون سازی پہلے سے کی جا چکی ہے، بیرونِ ملک 10 ہزار ڈالر سے زیادہ رقم وصول کرنے کے لیے شہریوں کو سٹیٹ بینک آف پاکستان سے کی منظوری کی ضرورت ہو گی۔
ایف اے ٹی ایف کو پاکستان کی جانب سے اس امر کے بارے میں پہلے سے آگاہ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے مختلف کالعدم تنظیموں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں اور اس سے متعلق افراد کو سزا دی جا چکی ہے۔
مختلف محکمے اور وزارتیں ویڈیو لنک کے ذریعے رابطے میں ہیں اور ایف اے ٹی ایف کی رہنمائی کے مطابق جتنی جلدی ممکن ہو اقدامات کیے جا رہے ہیں۔